سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون کو مذہبی شخصیت کیساتھ جھگڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی ویڈیو تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ کی ہے، بتایا گیا کہ مذہبی رہنماؤں کے حلیے میں ایک شخص خاتون کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
العربیہ نے رپورٹ کیا ہے کہ مذہبی شخصیت سے تنگ آکر خاتون نے احتجاجاً ان کا عمامہ اتار کر اپنے سر پر رکھ لیا، کیونکہ خاتون نے سر پر اسکارف نہیں پہنا ہوا تھا، جو ایرانی قانون کے مطابق ضروری ہے۔ پاسداران انقلاب کے قریبی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی کہ خاتون کو کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ عورت اور مذہبی شخصیت کے درمیان جھگڑے کی حقیقت معلوم نہ ہوسکی تاہم عورت انتہائی غصے کا شکار تھی جو ان کے سر سے پگڑی کھینچ لیتی ہے۔ پگڑی اتارنے کے بعد خاتون اسے اپنے سر پر شال کی طرح رکھتی ہے۔ بعد ازاں وہ ایئرپورٹ پر اپنے شوہر کو تلاش کرتی ہے اور اس کا نام پکارتی اور کہتی ہے تم نے میرے شوہر کے ساتھ کیا کیا؟
خیال رہے کہ اس واقعے کی تاریخ نہیں بتائی گئی کہ تاہم کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو اتوار کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔ تاہم کچھ عرصہ قبل ایسا ہی ایک واقعہ تہران کی ایک یونیورسٹی کے احاطے میں بھی پیش آیا تھا، جہاں ایک طالبہ نے احتجاجا سر عام لباس اتار دیا تھا۔