آج بھارت کے مشہور کرکٹر ویرات کوہلی اپنی 36ویں سالگرہ منا رہے ہیں ، ان کی زبردست فٹنس ان کی میدان پر جاری کامیابی کا اہم حصہ ہے، سالگرہ کے موقع پر سابق بھارتی کپتان نے اپنی قابلِ رشک فٹنس اور صحت مند طرز زندگی کے رازوں کو شیئر کیا۔
ویرات کوہلی اپنی زندگی کے نظم و ضبط کے لیے جانے جاتے ہیں، چاہے وہ میدان پر ہوں یا اس سے باہر۔ انہوں نے ہمیشہ صحت بخش خوراک کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ بہترین جسمانی حالت برقرار رکھ سکیں۔
ویرات کوہلی نے مختلف مواقع پر بتایا ہے کہ ان کا کھانے کا طریقہ سادہ ہے اور وہ مرغن اور مصالحے دار کھانوں سے پرہیز کرتے ہیں۔ ایک حالیہ انٹرویو میں ویرات کوہلی نے بتایا کہ وہ زیادہ تر بھاپ میں پکی ہوئی یا اُبلی ہوئی غذا کو ترجیح دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ “میری خوراک کا 90 فیصد حصہ بھاپ یا اُبلا ہوا ہوتا ہے۔ کوئی مصالحہ نہیں، صرف نمک، کالی مرچ اور لیموں، اسی طرح میں کھانا کھاتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے کھانے کے ذائقے کی پروا نہیں کرتے بلکہ غذائیت پر دھیان دیتے ہیں۔ “مجھے کھانے کے ذائقے کا کوئی جنون نہیں ہے۔ سلادمیں تھوڑی سی بناؤٹ کے ساتھ پسند کرتا ہوں۔ پین پر گِرل کیا ہوا کھانا تھوڑے سے زیتون کے تیل یا جو بھی دستیاب ہو، اس کے ساتھ۔ کوئی سالن نہیں، میں صرف دال کھاتا ہوں، لیکن مصالحہ دار سالن نہیں۔”
ویرات کوہلی جو سبزی خور ہیں، اپنی فٹنس کی کامیابی کا زیادہ تر کریڈٹ اپنی مستقل مزاجی کو دیتے ہیں، چاہے وہ خوراک ہو یا ورزش۔ انہوں نے بتایا کہ فٹنس برقرار رکھنے میں سب سے بڑا چیلنج اکثر لوگوں کے لیے خوراک کی خواہشات پر قابو پانا ہوتا ہے۔
ان کے لیے چیلنج غیر صحت بخش کھانوں کی خواہش پر قابو پانا تھا۔ “فٹنس کے لحاظ سے سب سے بڑا چیلنج مجھے خوراک لگاکیونکہ ہر کوئی جم جا کر محنت کر سکتا ہے لیکن خوراک کے ساتھ یہ مختلف ہے کیونکہ اس کا تعلق آپ کی ذائقہ کی حس اور دماغی خواہشات سے ہوتا ہے۔”
ان کا کہنا ہے کہ “میں اگلے 6 مہینے تک ایک ہی چیز دن میں تین مرتبہ کھا سکتا ہوں، مجھے اس میں کوئی دقت نہیں۔” ان کی منظم خوراک پر قائم رہنے کی صلاحیت نے انہیں کیریئر کے دوران اعلیٰ کارکردگی برقرار رکھنے میں مدد دی ہے۔
ویرات کوہلی کے لیے فٹنس صرف جم میں کی جانے والی ورزش تک محدود نہیں بلکہ ذہنی نظم و ضبط بھی شامل ہے جو ایک سخت روٹین پر کاربند رہنے سے حاصل ہوتا ہے۔ “جب آپ اپنی فٹنس کا سفر شروع کرتے ہیں، تو آپ کو وٹامنز، پانی کی مناسب مقدار اور پروٹین جیسی چیزوں پر دھیان دینا ہوتا ہے،” ان بنیادی چیزوں کو درست کرنے کے بعد سب کچھ توازن پر ہوتا ہے اور یہی طویل مدتی کامیابی کی کنجی ہے۔