سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت نماز جنازہ کے بعد کوئٹہ روانہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جناح اسپتال میں سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعدورثا کے حوالے کر دی گئی،پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی نمازِ جنازہ مزارِ قائد کے سامنے واقع باغِ جناح میں ادا کی گئی،نماز جنازہ میں سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں اورمیپ کے ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی بعدازاں میت کو کوئٹہ روانہ کردیاگیا۔

جناح اسپتال کراچی میں کیے گئے عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دی گئی ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی اور وجہ موت طبعی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاش کو پوسٹ مارٹم سے پہلے آغا خان لے جایا گیا تھا، جہاں کرانیوٹومی سرجری ہوئی، جب کہ مکمل رپوٹ کیمیکل، پیتھولوجیکل معائنے کے بعد کچھ دنوں میں آئے گی۔پوسٹ مارٹم کے بعد پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی میت ورثا کے حوالے کی گئی، جسے نماز جنازہ کی ادائیگی کے لیے شہر قائد کے باغ جناح پہنچائی گئی۔

نمازِ جنازہ میں اے این پی کے رہنما شاہی سید، جے یو آئی ف کے رہنما راشد سومرو، قاری محمد عثمان، قاری شیرافضل،مسلم لیگ(ن) کے رہنما نہال ہاشمی اور جماعت اسلامی کے عبدالرزاق سمیت میپ کے ہزاروں کارکنوں اور ہمدردوں نے شرکت کی۔بعدازاں میت کو کوئٹہ روانہ کردیاگیا۔خیال رہے کہ عثمان کاکڑ کی میت قانونی کارروائی کے لیے نجی اسپتال سے جناح اسپتال منتقل کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں:سابق سینیٹرعثمان کاکڑ کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

واضح رہے کہ مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا ہے، بیٹے خوش حال خان نے دعوی کیا ہے کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔

خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان کاکڑ تین روز قبل سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوئے تھے، اور آج کراچی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، انھیں تین روز قبل بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ سے تھا، عثمان خان کاکڑ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکریٹری اور صوبائی صدر تھے۔

Related Posts