اسلام آباد میں نوجوان پولیس کے ہاتھوں قتل، گولیاں سامنے سے ماری گئیں۔پوسٹ مارٹم رپورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Osama Satti was deliberately killed: Inquiry report

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد میں گزشتہ شب سی ٹی ڈی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان طالبِ علم کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سامنے سے گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے قتل ہونے والے طالبِ علم کے والد نے تھانے میں درخواست جمع کرائی ہے۔ رخواست گزار ندیم یونس کا کہنا ہے کہ میرا جواں سال بیٹا اسامہ ندیم رات 2 بجے دوست کو یونیورسٹی چھوڑنے گیا تھا۔

درخواست گزار ندیم یونس نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مدثر مختار، شکیل احمد، سعید احمد، محمد مصطفیٰ اور افتخار احمد نامی پولیس اہلکاروں سے ماضی میں میرے بیٹے کی تلخ کلامی اور جھگڑا ہوا تھا۔

مقتول اسامہ کے والد نے درخواست میں کا ہے کہ اسامہ نے پولیس اہلکاروں سے جھگڑے کا ذکر مجھ سے کیا تھا۔ پولیس اہلکاروں نے دھمکی دی تھی کہ تمہیں مزہ چکھائیں گے۔ گزشتہ رات پولیس اہلکاروں نے میرے بیٹے کی گاڑی کا پیچھا کیا۔

اسامہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے دہشت گردی اور درندگی کی انتہا کرتے ہوئے میرے بیٹے کو قتل کردیا۔ مین شاہراہ پر میرے بیٹے کی گاڑی پر 17 گولیاں برسائی گئیں۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ رات کو کال آئی کہ گاڑی میں سوار ڈاکو شمس کالونی مں ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے، سی ٹی ڈی اہلکاروں نے مشکوک گاڑی کا پیچھا کیا، کالے شیشوں والی گاڑی روکنے کی کوشش پر نہیں روکی گئی۔

ترجمانِ پولیس نے کہا کہ متعدد بار پولیس نے جی 10 تک گاڑی کا تعاقب کیا جس کے بعد گاڑی کے ٹائرز پر فائر کیے گئے۔ 2 گولیاں ڈرائیور کو جا لگیں جس کے باعث وہ جاں بحق ہوگیا۔

فائرنگ کرنے والے 5 سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے کر تھانہ رمنا منتقل کیا گیا، جاں بحق ہونے والے اسامہ ندیم کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا جس کی رپورٹ منظرِ عام پر آچکی ہے۔

ترجمان پمز ہسپتال وسیم خواجہ کے مطابق نوجوان اسامہ ندیم کو گولیاں سامنے سے ماری گئیں۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کی گاڑی میں ایک سب انسپکٹر اور 4 پولیس اہلکار سوار تھے۔ سب انسپکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی والے نے ان پر فائرنگ کی۔

سب انسپکٹر کے مطابق اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی۔ نوجوان کو 22 گولیاں لگی ہیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی سے کوئی اسلحہ نہیں مل سکا۔ نوجوان اسامہ ندیم یونیورسٹی کا طالبِ علم تھا۔ 

یہ بھی پڑھیں:  نجی کورئیر دفاتر پر چھاپے، پارسلز برآمد، منشیات اسمگلر گرفتار

Related Posts