11ستمبر کو افغانستان سے اپنی فوج واپس بلالیں گے، امریکی صدر کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اُمید ہے 31 اگست تک افغانستان سے انخلا مکمل کریں گے،امریکی صدر
اُمید ہے 31 اگست تک افغانستان سے انخلا مکمل کریں گے،امریکی صدر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیو یارک: امریکی صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کے افغان طالبان سے ہونے والے معاہدے کے برعکس 11ستمبر کو اپنی فوج کو افغانستان سے واپس بلالیں گے۔

امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ افغان طالبان اور ٹرمپ کے درمیان فروری 2020ء کو ایک معاہدہ کیا گیا تھا کہ جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ تمام غیر ملکی افواج یکم مئی 2021ء تک اپنی افواج افغانستان سے واپس بلالیں گے۔

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے اب اس بات کا اعلان کردیا ہے کہ افغانستان سے یکم مئی کو نہیں بلکہ 11 ستمبر 2021ء کو اپنی افواج واپس بلا لیں گے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ موجودہ وقت میں 2ہزار 500امریکی فوج کے اہلکار افغانستان میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، 11 ستمبر کی تاریخ کا اعلان اس لیے بھی حیران کن ہے کہ 20 سال قبل نیو یارک میں ایک حملہ ہوا تھا جس کے بعد امریکا اپنی فوج لیکر افغانستان میں آگیا تھا۔

افغانستان سے امریکی فوج کو بلانے کا اعلان جو بائیڈن کی طرف سے ان کے دور صدارت کا پہلا بڑا فیصلہ ہے۔اس سے قبل افغانستان کے لئے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کابل کے چار روزہ دورے کے بعد واشنگٹن واپس پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان طالبان کے ساتھ معاہدے پر ان کی انتظامیہ کی نظر ثانی کے حوالے سے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ سابق صدر کی جانب سے کیا جانے والا یہ معاہدہ بہت اچھا نہیں تھا۔

سابق طالبان کمانڈر سعید اکبر آغا نے کہا ہے کہ جب تک امریکا معاہدے کے مطابق افغانستان سے اپنی فوج کو نہیں نکالے گا اس وقت تک افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

ترجمان طالبان محمد نعیم کا کہنا ہے کہ ابھی امن مذاکرات میں شرکت کے لئے کمیٹی کے ارکان کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔

طالبان ان مذاکرات کی تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں جو امریکا نے انہیں فراہم کی ہیں۔ ترجمان کے مطابق مذاکرات میں شامل ہونے سے متعلق حتمی فیصلے کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔

Related Posts