بچپن سے گردوں کی بیماری میں مبتلا نوجوان آن لائن کمائی کے ذریعے گھر کا سہارا بن گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بچپن سے گردوں کی بیماری میں مبتلا نوجوان آن لائن کمائی کے ذریعے گھر کا سہارا بن گیا
بچپن سے گردوں کی بیماری میں مبتلا نوجوان آن لائن کمائی کے ذریعے گھر کا سہارا بن گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: بچپن سے گردوں کی بیماری میں مبتلا نوجوان عمیر شفیق آن لائن کمائی کے ذریعے گھر کا سہارا بن چکا ہے جس کا کہنا ہےکہ میں صرف اپنی محنت پر یقین رکھتا ہوں اور مجھے صرف اللہ کی مدد چاہئے۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے شاہین آباد سے تعلق رکھنے والے عمیر شفیق نے بچپن سے ہی گردوں کے عارضے کا سامنا کیا۔ 23 سالہ عمیر شفیق کے 3 بھائی، ایک بہن اور والدین پر مشتمل خاندان راولپنڈی میں رہائش پذیر ہے۔

سب سے پہلے 4 سال کی عمر میں عمیر شفیق کی گردے کی پہلی سرجری ہوئی اور اب تک 8 سرجریاں ہوچکی ہیں۔ عمیر شفیق نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میرے گردے کام چھوڑ رہے ہیں، جگر بھی سکڑتا جارہا ہے۔

گردوں کی بیماری میں مبتلا عمیر شفیق نے کہا کہ میں ہفتے میں 3 بار گردوں کی صفائی کراتا ہوں جس کیلئے 6 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں۔ میں کسی پر بوجھ نہیں۔ میں نے آئی ٹی میں گریجویشن کی ہے۔ ویب ڈویلپر اور ایپ ڈویلپر ہوں اور آن لائن فری لانسنگ کرتا ہوں۔

عمیر شفیق نے کہا کہ میں اپنے اخراجات تو پورے کرلیتا ہوں لیکن مجھے ایک خاص قسم کی بیماری ہے جس کا علاج بہت مہنگا ہے جو بھارت اور ترکی میں کیا جاتا ہے جہاں جگر اور گردے کی پیوند کاری کی جاتی ہے۔ مجھے ٹرانسپلانٹ کیلئے 70 ہزار ڈالر کی ضرورت ہے۔

رقم جمع کرنے سے متعلق اپنی کاوشوں کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عمیر شفیق نے کہا کہ میں نے اپنے دوستوں اور فیملی کے ذریعے ایک مہینے میں 32 ہزار ڈالر جمع کیے جبکہ ہسپتال کا بل 70 ہزار ڈالر بنتا ہے۔ ترکی میں 5 ماہ قیام کیلئے اخراجات 15 ہزار ڈالر ہیں۔

گفتگو کے دوران عمیر شفیق نے کہا کہ میرے ڈونرز نے میری بہت مدد کی اور اب مجھے مزید 45 سے 50 ہزار ڈالرز کی ضرورت ہے جس سے علاج ممکن ہوسکے۔ میں رمضان المبارک کے بعد علاج معالجے کیلئے ترکی جانا چاہتا ہوں جہاں میرا آپریشن 9 گھنٹے جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بیک وقت جگر اور گردے کی پیوند کاری ہوگی۔ میں اپنی محنت پر یقین رکھتا ہوں۔ میں نے اپنی بیماری کو کبھی مجبوری نہیں بننے دیا۔ مخیر حضرات اگر میری مدد کرسکیں تو میرا علاج ممکن ہوسکے گا۔

  یہ بھی پڑھیں: 41 فیصد پاکستانی 6 ماہ میں مالی حالات کی بہتری کیلئے پرامید

Related Posts