برطانیہ کے مسلمانوں کو امتیازی سلوک کی وجہ سے بے روزگاری کا سامنا، تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانیہ کے مسلمانوں کو امتیازی سلوک کی وجہ سے بے روزگاری کا سامنا، تحقیق
برطانیہ کے مسلمانوں کو امتیازی سلوک کی وجہ سے بے روزگاری کا سامنا، تحقیق

برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو امتیازی سلوک کی وجہ سے سفید فام امریکی شہریوں کے مقابلے میں بے روزگاری کا زیادہ خطرہ ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی محقق نے اپنی ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں روزگار کے حصول میں رنگ اور مذہب کو کافی اہمیت حاصل ہے۔

برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کے محقق سمیر سویدا نے اپنی تحقیق میں اِس بات کی نشاندہی  کی ہے کہ برطانیہ میں روزگار کے حصول میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے۔

 سمیر سویدا کا کہنا تھا کہ تحقیق سے اخذ کیے گئے نتائج اس نظریے کے خلاف ثبوت پیش کرتے ہیں کہ برطانیہ میں مسلمانوں کو روزگار حاصل کرنے میں مشکلات ان کے  سماجی اور ثقافتی رویوں کی وجہ سے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی نے خودکشی کرلی

برطانوی مسلمان شہریوں کے ساتھ مسلم مخالف امتیازی سلوک ان کو روزگار تک رسائی میں ایک اہم رکاوٹ ہے۔

تحقیق کے مجموعی طور پر نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ  برطانوی لیبر مارکیٹ میں مذہب اور رنگ دونوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے جبکہ پچھلی تحقیق کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ  روزگار حاصل کرنے کیلئے خواتین کیلئے  مذہب جبکہ مردوں کے لیے رنگ اور مذہب دونوں اہم ہیں۔

برطانوی محقق کا اپنی تحقیق میں کہنا تھا کہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ میں مسلمانوں کو تعلیم، عمر، علاقے، زبان اور صحت کے لحاظ سے پرکھنے  کے بعد کسی بھی دوسرے مذہبی گروہ کے مقابلے میں سب سے زیادہ مذہبی سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نسلی امتیازی سلوک کے لحاظ سے، پاکستانی، بنگلہ دیشی، سیاہ فام افریقی اور کیریبین اکثر سفید فاموں کی نسبت سب سے زیادہ پسماندہ پائے جاتے ہیں۔

سمیر سویدا نے برطانیہ کے ہاؤس ہولڈ لانگی ٹیوڈنل اسٹڈی کے 10 سال کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے، جس میں ایک لاکھ افراد کی سماجی و اقتصادی صورتحال کا سالانہ تجزیہ کیا جاتا ہے، یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مردوں میں سیاہ فام کیریبین کو برطانیہ میں بے روزگاری کا سب سے زیادہ خطرہ تھا جبکہ  خواتین کی بات کریں تو پاکستان عورتیں سب سے زیادہ بے روزگاری کے خطرے سے دوچار تھیں۔

Related Posts