ٹرمپ انتظامیہ غیر ملکیوں کے “برتھ ٹورازم” سے پریشان، شرائط سخت کرنے کا اعلان

کالمز

جنوری 2019 کی اس تصویر میں ایک ماہ کی ایوا کے والد اپنی بچی کا امریکی پاسپورٹ دکھا رہے ہیں، فوٹو اے پی پی

امریکی محکمہ خارجہ نے “برتھ ٹورازم” یعنی پیدائش کے سیاحتی رجحان کو کنٹرول کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دیں۔ اس عمل میں غیر ملکی شہری سیاحتی ویزا حاصل کر کے امریکہ میں بچے کی پیدائش کرواتے ہیں تاکہ اسے امریکی شہریت مل سکے۔

حالیہ اپڈیٹس کے مطابق قونصلر افسران اب ایسے درخواست گزاروں کے ویزے مسترد کر دیں گے جن کا بنیادی مقصد امریکہ میں بچے کی پیدائش ہو۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اس رجحان کے باعث امریکی ٹیکس دہندگان پر پڑنے والے مالی بوجھ پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کیونکہ اس عمل کے نتیجے میں امریکی عوام پر اضافی طبی اخراجات کا بوجھ آتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق جو افراد امیگریشن نظام کا غلط استعمال کرتے ہوئے برتھ ٹورازم میں ملوث پائے جائیں گے، ان پر مستقبل میں ویزا حاصل کرنے کی پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ  نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ امریکی سیاحتی ویزا صرف بچے کی پیدائش اور اسے شہریت دلانے کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔ ہمارے امیگریشن نظام کے اس غلط استعمال کے نتیجے میں امریکی ٹیکس دہندگان کو طبی اخراجات برداشت کرنے پڑ سکتے ہیں۔

پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی قانون کے تحت قونصلر افسران کو ایسے ویزا مسترد کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ امریکی ٹیکس دہندگان اور کمیونٹیز کا تحفظ ہماری ترجیح ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ اگست میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے نئے ضوابط نافذ کیے گئے تھے۔ ان قوانین کے تحت قونصلر افسران کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ایسے درخواست گزاروں کے سیاحتی ویزے مسترد کر دیں جن پر شک ہو کہ وہ محض بچے کی پیدائش کے ارادے سے امریکہ جانا چاہتے ہیں۔

Related Posts