ناروا سلوک کی نشاندہی پر تشدد، عدالت کا میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کاحکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: جیل میں ناروا سلوک کی نشاندہی کے بعد قیدی پر تشدد کے معاملے میں عدالت نے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

ہائی کورٹ کے ججز کے اڈیالہ جیل کے دورے کے دوران تشدد کا معاملہ اٹھانے پر قیدی کی جانب سے مبینہ تشدد کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ قیدی شاہ فہد نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل حکام کے ناروا سلوک کی نشاندہی پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

قیدی کے مطابق درخواست ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔ قیدیوں سے ناروا سلوک کی نشاندہی کرنے پر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور سزا کے طور پر جیل حکام نے مجھے قید تنہائی میں رکھا، جہاں جیل مینوئل کے مطابق کھانا بھی فراہم نہیں کیا گیا۔

قیدی نے درخواست میں بتایا کہ میرے پورے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔ قیدی نے عدالت سے استدعا کی کہ جیل حکام کو تشدد نہ کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، میڈیکل آفیسر اڈیالہ جیل اور نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کو فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 872 پوائنٹس کی کمی

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیر نے قیدی کی درخواست پر میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مجسٹریٹ کی زیر نگرانی بورڈ تشکیل دیا جائے۔ عدالت نے میڈیکل بورڈ سے 7 دسمبر تک رپورٹ طلب کرلی ہے۔