22 سالہ فاطمہ کی موت، جو ابتدائی طور پر حادثہ سمجھی جا رہی تھی، پولیس کے چونکا دینے والے انکشاف کے بعد قتل قرار دی گئی ہے، جس سے کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فاطمہ کو ٹک ٹاک ویڈیو ریکارڈ کرتے وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ تحقیقات کے دوران پولیس نے انکشاف کیا کہ اس خوفناک واقعے میں ان کا 10 سالہ بھتیجا ارحم ملوث ہے۔
فاطمہ نے اپنی موت سے صرف دو دن قبل عظمت نامی شخص سے شادی کی تھی۔ابتدائی رپورٹ میں سندھ پولیس نے متضاد بیانات جاری کرتے ہوئے واقعے کو حادثاتی فائرنگ قرار دیا تاہم مزید تحقیقات میں واقعے کی حقیقت سامنے آئی۔ مقتولہ کے والد نے اس واقعے کو چھپانے اور 10 سالہ ارحم کو بچانے کی کوشش کی تھی۔
نرگس نے 10 یوٹیوبرز اور ایک اداکارہ کیخلاف ایف آئی اے میں مقدمہ کردیا
تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ فاطمہ کی موت ارحم کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی اور واقعے کے مقام سے ان کی لاش برآمد ہوئی۔ پولیس نے ارحم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس نے تمام ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جن میں فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی شامل ہے، جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ارحم واقعے میں ملوث ہے۔ حکام نے بچے کو جاری تحقیقات میں مرکزی ملزم قرار دیا ہے۔