بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی فروخت کے معاملے پر تشویش ہے،ترجمان دفتر خارجہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی فروخت کے معاملے پر تشویش ہے،ترجمان دفتر خارجہ
بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی فروخت کے معاملے پر تشویش ہے،ترجمان دفتر خارجہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان پر افغانستان کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں،امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی، بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی فروخت کے معاملے پر تشویش ہے۔

صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ افغانستان کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کے جائزہ کے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی۔

پاکستان افغان تنازعہ کے سیاسی حل کا خواہاں ہے افغانستان کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے پاکستان پر کوئی دباؤ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کسی بھی دباؤ کے بغیر اپنے فیصلے خود کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان نے افغان عمل میں سہولت کاری کی ہے پاکستان ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے روس اور چین سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعلقات شراکت داری پر مبنی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر کوئی بات نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہاکہ عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت میں ایٹمی مواد کی غیر قانونی فروخت کا معاملہ خود بھارتی میڈیا نے اٹھایا ہے،پاکستان کو اس معاملے پر شدید تشویش ہے۔

اس معاملہ کو پاکستان متعلقہ فورمز پر اٹھائیگا۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت جاری ہے پاکستان نے 12 ستمبر کو عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ڈوزیئر جاری کیا عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر پر سوچ بچار کرنا ہو گی۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورت حال سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے بھارت جعلی مقابلوں اور فالس فلیگ آپریشنز سے اپنی خفت مٹانے کی کوشش میں ہے عاصم افتخار نے کہا کہ وزیر اعظم ایس سی او اجلاس کیلئے دوشنبے پہنچے ہیں۔

مزید پڑھیں: دنیا کو افغانستان میں زمینی حقائق سمجھنے کی ضرورت ہے، شیخ رشید احمد

وزیر اعظم کا یہ وسط ایشیائی ممالک کا تیسرا دورہ ہے اور اعلیٰ وفد بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم اور روسی صدر نے ٹیلیفونک رابطہ میں افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے حوالے سے حکمت عملی پر بات چیت کی۔

Related Posts