سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال میں تعلیم کے لیے 277 ارب روپے مختص کردیے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں تعلیم کے لیے 277 ارب روپے سے زائد مختص کردیے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج صوبائی اسمبلی میں صوبے کا 1477 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کیا ہے۔ بجٹ 329 ارب 30 کروڑ 3 لاکھ روپے کے ترقیاتی پورٹ فولیو کے ساتھ 14 سو 77 ارب 90 کروڑ روپے کے خسارے کا بجٹ پیش کیاگیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلیم موجودہ دور میں تعلیم سب سے اہم عنصر ہے، اور سندھ حکومت سب کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بچے اور نوجوان قوم کا مستقبل ہیں۔ تعلیم کے ذریعے ہی ہمارے بچے اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکتے ہیں۔

مراد علی شاہ نے اس موقع پر امریکی صدر فرینکلن روز ویلٹ کا مشہور قول سنایا کہ “جمہوریت اُس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی تا وقت یہ کہ جنہیں انتخاب کا حق ہے وہ ذہانت کے ساتھ انتخاب کے لیے تیار نہ ہوں چنانچہ جمہوریت کی حقیقی محافظ تعلیم ہے۔”

انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اساتذہ کی تربیت کرنی ہوگی تاکہ وہ ہمارے بچوں میں انہماک اور توجہ بڑھانے میں حقیقی دلچسپی لے سکیں۔ ہمیں لازمی طور پر اسکول میں پڑھائے جانے والے نصاب پر نظر رکھنی ہوگی تاکہ فرسودہ خیالات سے آزاد رہا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے نئے مالی سال کیلئے زیادہ تر وسائل تعلیم کے لیے مختص کیے ہیں۔ اس ضمن میں موجودہ مالی وسائل میں 13.5 فیصد کا اضافہ دیکھا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تعلیم کے لیے 244.5 ارب روپے سے بڑھا کر 277.5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ مالی سال 2020-21 میں اسکول ایجوکیشن، کالج ایجوکیشن، یونیورسٹی، خصوصی افراد کو بااختیار بنانے کےلیے 21.1 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ اب ان شعبوں کے لیے مالی سال 22-2021 میں 26 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن اور خواندگی کیلئے 222.102 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ محکمہ اسکول تعلیم اور خواندگی کی 117 جاری اسکیموں اور 186 نئی اسکیموں کے لیے 14 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اسی طرح میڈیکل ایجوکیشن کی مد میں 45 فیصد اضافہ کے ساتھ اس کی رقم کو 2.846 ارب روپے بڑھایا گیا ہے۔ کالج ایجوکیشن کا بجٹ 11.8 فیصد اضافے کے ساتھ 22.8 ارب روپے کیا جارہا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ رواں مالی سال میں سرکاری شعبے میں یونیورسٹیوں کے لیے گرانٹ کا حجم 20 فیصد اضافے کے بعد 13.314 ارب روپے کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت کا گھوٹکی اور خضدار کے متاثرین کے لیےامداد کا فیصلہ