کورونا ویکسین پہلی بار لگنے کے 21 روز بعد دوسری خوراک لگنا لازمی ہے، ڈاکٹرفرحت عباس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ سروسز اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر فرحت عباس نے کہا ہے کہ پہلی بار کورونا ویکسین لگنے کے 21 روز بعد دوسری خوراک لگنا لازمی ہے، کورونا ویکسی نیشن سے سائڈ افیکٹ ہو سکتے ہیں، ہلکے یا تیز بخار کے ساتھ دیگر مسائل سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔

ہر دوا کے سائڈ افیکٹ ہوتے ہیں، تاہم دو روز سے ضلع جنوبی میں جاری کورونا ویکسین سیکڑوں پیرا میڈکل اسٹاف اور ڈاکٹر ز کو لگا چکے ہیں، ان میں سے کسی ایک نے سائڈ افیکٹ کی شکایت نہیں کی ہے۔

ڈاکٹرز نے پہلے لگا کر قوم کا اس ویکسین پر اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی ہے، ہم ڈاکٹرز کو کچھ نہیں ہوا اور اب ہم کورونا سے بہتر انداز میں لڑ سکتے ہیں۔،یہ بات انہوں نے خالق دینا حال میں قائم کورونا ویکسی نیشن سینٹر میں ایم ایم نیوز ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ڈاکٹر فرحت عباس کا کہنا تھا کہ پہلی بار کورونا ویکسین لگنے کے 21 روز بعد دوسری خوراک لگنا لازمی ہے،جس کے بعد آپ محفوظ ہو جائیں گے،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 21 روز بعد یہ ہی دوا دوسری خوراک کے طور پر دی جائے گی۔

پہلی خوراک کے بعد دوسری خوراک کا لگنا لازمی ہے ورنہ آپ کورونا وائرس سے محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ پہلے مرحلے میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ہدایت کے تحت پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹرز کو شہر قائد میں کورونا ویکسی نیشن لگانا شروع کر دی ہے، اور ہر ضلع میں ویکسی نیشن سینٹر بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کورونا کی پہلی لہر میں اگر بہتر طریقہ سے زیادہ لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہوا ہے تو اس میں ہراول دستے کا کردار ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے ادا کیا ہے، اور ابھی مذید انہیں مریضوں کی دیکھ بھال کرنی ہے اس لیے ان کا حق سب سے پہلے بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس دوا کی جانچ پہلے ہی ہو چکی ہے اور اس میں بھی کسی پر اس کے منفی اثرات سامنے نہیں آئے۔ضلع جنوبی میں 2 سینٹرز بنائے گئے ہیں، ان میں ایک خالق دینا حال اور دوسرا جناح اسپتال مین بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹر فرحت عباس کا کہنا تھا کہ اسٹاف اور ڈاکٹرز کو محکمہ صحت سے ایک موبائل پیغام ملتا ہے جس میں انہیں کہا جاتا ہے کہ آپ رجسٹرڈ ہیں اس لیے آپ ویکسی نیشن کروالیں، ویکسی نیشن کی خدمات انجام دینے والی سروسز اسپتال کی اسٹاف نرس ماریہ نے بتایا کہ یہاں 2 شفٹوں میں ٹیمیں خدمات انجام دے رہی ہیں۔

صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک پہلی شفٹ (مارننگ) اوردوپہر 2 بجے سے رات 8 بجے تک دوسری شفٹ (ایوننگ) ہو تی ہے یہاں تمام عملے کو ویسی نیشن کی باقائدہ تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک کولڈ باکس دیا گیا ہے جس میں چاروں طرف برف منجمند ہو تی ہے اور درمیان میں کورونا ویکسین رکھی جاتی ہے اور اس کا درجہ حرارت 2 سے 8 ڈگری سنیٹی گریڈ برقرار رکھا جاتا ہے۔

اور اس کے لیے ہر 2 گھنٹے بعد ہم آئس بیگز تبدیل کردیتے ہیں۔اسٹاف نرس سحرش نے بتایا کہ ہمارے پاس ایسے ڈاکٹرز اور نرسزبھی آئے ہیں جو ویکسی نیشن پروگرام میں موجود نہیں تھے اور دوسرے ضلع سے آئے تھے ہم نے ان کو بھی ویکسینیٹ کیا ہے۔نادرہ کے فون نمبر 1166 پر انہیں اپنے قومی شناختی کارڈ نمبر بھیجنا ہوتا ہے۔

پھر دیگر مراحل مکمل کر کے نادرا سے فون پر پیغام موصول ہوتا ہے اور وہ پیغام دکھا کر یہاں ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔اس دوران بڑی تعداد میں نرسز اور ڈاکٹرز ویکسین لگوا تے رہے، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہمیں کوئی خوف نہیں بلکہ لگنے کے بعد ہم کورونا وائرس سے محفوظ ہو گئے ہیں۔

Related Posts