پاکستان کی سیاسی تاریخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جنوبی ایشیا میں واقع ہمارا ملک پاکستان سیاست کی بھرپور اور پیچیدہ تاریخ کا حامل ہے جسے 1947 میں برطانوی سامراج سے آزادی ملی اور اسی کے ساتھ بھارت کو بھی آزادی مل گئی۔

پاکستان کا ہمسایہ ملک بھارت ہندو جبکہ پاکستان مسلم اکثریتی ملک بن گیا۔ ابتدائی برسوں میں قائدِ اعظم کی وفات کے بعد پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کا راج اور مضبوط قیادت کی کمی تھی۔ پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو 1951 میں قتل کیا گیا اور 1958 میں جنرل ایوب خان نے اقتدار سنبھال لیا۔

جنرل ایوب خان کے دور میں پاکستان نے معاشی ترقی اور جدیدیت دیکھی تاہم سیاسی مخالفین کو دبایا گیا۔ 1970 کی دہائی میں پی پی پی اور دائیں بازو کی جماعت مسلم لیگ کے عروج سے ہی پاکستان  کی سیاست میں لسانیت جنم لینے لگی۔

ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پی پی پی سوشلزم اور دولت کی دوبارہ تقسیم کی وکالت کرتی نظرآئی جبکہ ضیاء الحق کی قیادت میں ن لیگ اسلامی بنیاد پرستی کو فروغ دے رہی تھی۔ 1977 میں جنرل ضیاء الحق نے اقتدار پر قبضہ کیا اور صدر بن گئے۔

سابق صدر ضیاء الحق کے دور میں پاکستان کی اسلامائزیشن ہوئی اور شرعی قوانین کو نافذ کیا گیا۔ سیاسی مخالفت کو دبانے کا سلسلہ بھی جاری رہا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی ہوئیں۔ 1988 میں جنرل ضیاء الحق کو شہید کیا گیا اور تختہ الٹ دیا گیا۔

ضیاء الحق کی شہادت کے بعد پاکستان کی سیاست جمہوری نظام کی طرف تو لوٹی اور کئی سویلین حکومتیں بھی یکے بعد دیگرے اقتدار پر قابض ہوتی رہیں تاہم بار بار تبدیلیوں اور مضبوط قیادت کی کمی سے سیاسی استحکام بڑھتا چلا گیا۔

نوے کی دہائی کے اواخر میں جنرل پرویز مشرف کی زیرِ قیادت عسکری حکام نے پھر ملک سنبھال لیا۔ اس دور میں معاشی ترقی اور جدیدیت تو سامنے آئی تاہم سیاسی مخالفین کو پھر دبایا گیا۔ 2008 میں جنرل مشرف نے بطور صدر عہدہ چھوڑ دیا۔

ایک بار پھر پاکستان جمہوریت کی طرف لوٹ آیا اور 2008 سے لے کر اب تک ملک میں کئی سویلین حکمران سامنے آئے تاہم نسلی گروہوں اور سیاسی جماعتوں کی رسہ کشی کے باعث سیاست میں گہری تقسیم واضح نظر آتی ہے۔

اسٹیٹس کو کی جماعتوں یعنی پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مابین اقتدار کی رسہ کشی اپنی جگہ تاہم 2018 میں پی ٹی آئی نے بھی برسرِ اقتدار آ کر دیکھ لیا۔ عمران خان احتساب کے وعدے پورے نہیں کرسکے اور ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں امریکی سازش کے ذریعے 5 سال پورے کرنے سے قبل ہٹا دیا گیا اور شہباز شریف وزیر اعظم بن گئے۔

آج کل پاکستان دہشت گردی اور معیشت سمیت بڑے چیلنجز سے نبرد آزما ہے۔ بطور مملکتِ پاکستان کے باسی ہم ایک پیچیدہ اور ہنگامہ خیز تاریخ کے مالک ہیں جس میں فوجی حکمرانی، سیاسی عدم استحکام اور مضبوط قیادت کا فقدان صاف نظر آتا ہے۔

حالیہ برسوں میں پاکستان جمہوریت کی طرف لوٹا توضرور تاہم اب بھی ہم بہت سے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں جن سے نمٹنا وقت کی ضرورت ہے۔

 

Related Posts