ڈیجیٹل عدالتوں کے قیام سے شفافیت کے نظام کو فروغ ملے گا، جسٹس باقر علی نجفی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈیجیٹل عدالتوں کے قیام سے شفافیت کے نظام کو فروغ ملے گا، جسٹس باقر علی نجفی
ڈیجیٹل عدالتوں کے قیام سے شفافیت کے نظام کو فروغ ملے گا، جسٹس باقر علی نجفی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: سینئر جج لاہور ہائی کورٹ اور راولپنڈی بنچ جسٹس باقر علی نجفی نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ میں 1 سال سے 2 ڈیجیٹل عدالتوں کے قیام کے بعد راولپنڈی بنچ میں بھی ڈیجیٹل عدالت کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل عدالتیں مکمل پیپرلیس ہونے سے جہاں وقت کی بچت ہو گی وہیں پر عدالتی نظام شفاف ہو گا۔ جنوبی ایشیا سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں 4 دہائیوں سے ڈیجیٹل عدالتیں کام کر رہی ہیں ان حالات میں پاکستان کے عدالتی نظام کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ کمرشل عدالتوں میں ای فائلنگ سسٹم کے منصوبے پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں شروع کی گئی “ای کورٹ” پر سینئر وکلا پر مشتمل ایڈوائزری کمیٹی اور ہائی کورٹ بار کو بریفنگ کے موقع پر کیا۔ ؎

باقر علی نجفی نے کہا کہ 2012 میں اس سسٹم کو عدالتی نظام کا حصہ بنایا گیا تھا 2016 میں اس سسٹم میں تیزی لائی گئی اور گزشتہ 1 سال سے اس سسٹم میں ہنگامی بنیادوں پر تیزی لائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 نے دنیا کو یکسر تبدیل کر دیا ہے جس سے ہماری عدلیہ بھی پوری طرح متاثر ہوئی یہی وجہ ہے کہ اس نئے سسٹم کو پوری طرح فعال کرنے کے لئے جج صاحبان کو ٹرینڈ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ای کورٹ سسٹم میں ای فائلنگ سے تمام عدالتی امور میں آسانی پیدا ہو گی لیکن اس کے ساتھ فزیکل فائلنگ کے عمل کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس باقر علی نجفی کا کہنا تھا کہ  ہر کیس کی سافٹ کاپی کے ساتھ مینوئل فائل کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کو جدید تقاضون سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اگرچہ ابتدا میں کچھ مشکلات کا سامنا ہو گا لیکن وقت کے ساتھ یہ سسٹم پوری طرح فعال ہونے سے پورا عدالتی نظام آسان اور شفاف ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کب تک دنیا سے کٹ کر رہ سکتے ہیں اس لئے ڈیجیٹل عدالتوں کے آغاز سے ہمارا عدالتی نظام تیز اور شفاف ہو گا یہ بات خوش آئند ہے کہ پنجاب کے 16 اضلاع میں تمام عدالتیں کلوز سرکٹ کیمروں کے ذریعے مانیٹر کی جا رہی ہیں، کیس میں متعلقین کے شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک تصدیق سے ڈیجیٹل عدالتیں شفاف ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں : بیرک انچارج نے ٹھنڈا پانی مانگنے پر قیدی کو مار مار کر ادھ موا کردیا

Related Posts