حالات کے ہاتھوں مجبور 13سالہ وارث نے ماں باپ کا سہارا بن کر مثال قائم کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حالات کے ہاتھوں مجبور 12سالہ وارث نے ماں باپ کا سہارا بن کر مثال قائم کردی
حالات کے ہاتھوں مجبور 12سالہ وارث نے ماں باپ کا سہارا بن کر مثال قائم کردی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: محنت، خود اعتمادی،ایمانداری،خود داری اور حق حلال کی روزی کمانے میں ایک 13 سالہ بچے نے اعلیٰ مثال قائم کردی۔

حالات سے مجبور عبدالوارث نے 6 سال کی عمر میں اپنی فیملی کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک دکان میں سیلز مین کا کام شروع کیا،اور اب جبکہ وہ 13 سال کا ہوگیا ہے تو اس کی والدہ نے اسے پارٹ ٹائم میں کھانے پینے کی مختلف اشیاء تیار کرکے دینا شروع کردی ہیں تاکہ وہ فروخت کرسکے اور مزید آمدنی ممکن ہوسکے۔

وارث دکان پر صبح 10 بجے جاتا ہے اوررات 8بجے کپڑے کی دکان سے فارغ ہو کرگھر آتا ہے، پھر رات کو 9بجے پاپوش نگر کے علاقے میں اپنی والدہ کے ہاتھ سے بنائی ہوئی مختلف اشیاء جن میں گلاب جامن، نوڈلزاور پیزا بائٹس اپنی باسکٹ میں ڈال کر اپنی چھوٹی سی سائیکل کے پیچھے باندھ کر رات 2بجے تک فروخت کرتا ہے۔

ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے معصوم بچے وارث کا کہنا تھا کہ ہم پانچ بہن بھائی ہیں اور میرے والد معذور ہیں وہ چل نہیں سکتے، نہ کوئی کام کر سکتے ہیں جبکہ وہ رہتے بھی پنجاب میں ہیں، میری والدہ نے بڑی محنت سے ہمیں پالا ہے اور شروع سے ملازمت کرتی رہی ہیں۔

جب اخراجات میں اضافہ ہوا تو مجھے والدہ نے بیچنے کے لئے مختلف اشیاء بنا کر دینا شروع کردیں اور میں ان اشیاء کو فروخت کرنے لگا، کسی نے میری ویڈیو بنا کر فیس بک پر ڈال دی جس کے بعد میرے پاس زیادہ خریدار آنے لگے۔ وارث کا کہنا تھا کہ اب اس نے والدہ کو ملازمت کرنے سے روک دیا ہے اور خود گھر کی کفالت کا بیڑا اٹھا لیا ہے۔

عبدالوارث نے کہا کہ کئی لوگ مدد کرنے آتے ہیں مگر میں سب سے یہ ہی کہتا ہوں کہ آپ میری پیسوں سے مدد کرنے کے بجائے مجھ سے چیزیں خرید لیا کریں۔ اس نے کہا کہ مجھے بہت لوگوں کے فون آتے ہیں اور وہ مالی مدد کی پیشکش کرتے ہیں،مگر مجھے یہ پسند نہیں۔

معصوم وارث کا مزید کہنا تھا کہ جب آپ کے گھر میں کوئی پارٹی یا کوئی اور پروگرام ہو اور آپ اس میں ناشتے کی چیزیں مہمانوں کو کھلانا چاہیں تو مجھے ایک دن پہلے سے آرڈر کر دیں، میں آپ کو وہ آرڈر پورا کر کے خوشی محسوس کروں گا اور اس طرح میں حلال روزگار بھی حاصل کر سکوں گا۔

وارث نے کہا کہ اگر کسی کو مجھ ملنا ہو تو خلافت چوک پر آجائیں،میں رات 9 بجے سے ایک بجے تک یہاں موجود ہوتا ہوں۔ ابھی ہم بات کرہی رہے تھے کہ اتنے مین ایک کار آکر رُکی اور انہوں نے وارث کوآواز دی، کار سے لڑکیاں باہر آئیں اور اس محنت کش بچے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔

جب ہم نے سیلفیاں بنوانے والی لڑکیوں کے والد جو گاڑی میں موجود تھے ان سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ اس ننھے محنت کش اور خود دار بچے کی ویڈیو میری بیٹیوں نے کینیڈا میں دیکھی تھی یہ وہیں رہتی ہیں، یہ لوگ کل آئے ہیں اور آتے ہی اس بچے سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔

ملاقات میں اسے کچھ رقم دینا چاہی مگر اس نے لینے سے انکار کردیا، پھر ہم نے اس سے نوڈلز اور گلاب جامن خرید لیے ہیں۔ وارث کا کہنا ہے کہ اگر ایمانداری اور خود اعتمادی کے ساتھ کوئی کام شروع کیاجائے تو اللہ مد د ضرور کرتا ہے۔

Related Posts