اسرائیل کو ایرانی جوہری پلانٹ پر حملے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، جواد ظریف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیل کو ایرانی جوہری پلانٹ پر حملے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، جواد ظریف
اسرائیل کو ایرانی جوہری پلانٹ پر حملے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، جواد ظریف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اتوار کو نطنز میں قائم اس کے جوہری پلانٹ پر حملہ کر کے بڑی غلطی کی ہے، جس کا اُسے خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

منگل کو تہران میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ اس طرح کے عمل سے ایران کمزور ہو گا تو یہ اُس کی بھول ہے۔

جواد ظریف کا کہنا تھا کہ نطنز کے جوہری مرکز پر تازہ حملہ اور پابندیاں امریکا کو ایران کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے بات چیت میں فائدہ نہیں دے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران جوہری معاہدے سے متعلق ایکشن پلان پر واپس آنے کے لیے پوری طرح تیار ہے لیکن اس کے لیے امریکا کی جانب سے ایران پر عائد یکطرفہ پابندیاں اٹھائے جانے کی تصدیق کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر روسی وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی طرف سے ایران پر عائد پابندیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر، جب دنیا کی کوشش ہے کہ ایران کے ساتھ سن 2015  کے ایٹمی معاہدے کو بحال کیا جائے، اس طرح کے اقدامات مشکلات پیدا کریں گے۔

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط بھی لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنا احمقانہ کھیل بند اور ٹرمپ کی معاشی دہشتگردی پر غور کرے اور ساتھ ہی تمام پابندیاں اٹھائے۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ جوہری مرکز پر حملے سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

Related Posts