جامعہ اردو کے اساتذہ نے برطرف رجسٹرار پر الزامات عائد کردیئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PhD dissertation Report came out before Jamia Urdu GRMC meeting

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جامعہ اردو کے اساتذہ نے برطرف شدہ قائم مقام رجسٹرار پر الزامات عائد کردیئے۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے اساتذہ کے وفد نے ڈپٹی چیئر سینیٹ وفاقی اردو یونیورسٹی سے ملاقات کی ہے، جس میں اساتذہ کے وفد میں یونیورسٹی سینیٹ میں اراکین ڈاکٹر سید طاہر علی اورڈاکٹر عرفان عزیز، یونیورسٹی سینیٹ کے سابق رکن ڈاکٹر افتخار احمد طاہری، انجمن اساتذہ عبدالحق کیمپس کے صدر ڈاکٹر غلام رسول لکھن۔

اس کے علاوہ جنرل سیکریٹری روشن علی سومرو، انجمن اساتذہ گلشن اقبال کیمپس کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر راشد تنویر،نامزد کنندہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر کمال حیدر اور ڈاکٹر اخلاق حسین، شعبہ نفسیات کے ڈاکٹر شاہد اور شعبہ کمپیوٹر سائنس کے کاشف رفعت نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈاکٹر اخلاق حسین اور شعبہ کمپیوٹر سائنس کے کاشف رفعت نے اساتذہ کے موقف سے اختلاف کیا۔

اساتذہ نے ملاقات میں برطرف شدہ قائم مقام رجسٹرار پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ برطرف شدہ رجسٹرارا کی موجودگی میں یونیورسٹی کا ریکارڈ محفوظ نہیں تھا۔اساتذہ نے خبردار کیا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے یونیورسٹی کے لیے مستقل وائس چانسلر کے انتخاب میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں۔ کسی بھی قسم کی پوسٹنگ، ٹرانسفر سے یونیورسٹی میں انتظامی بحران میں اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں: جامعہ اردو: سلیکشن بورڈ میں انتظامیہ کے قریبی امیدوار پاس، بیرونی امیدوار فیل ہو گئے

اساتذہ نے اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی کو جلد از جلد قائم مقام انتظامیہ سے چھٹکارہ دلوایا جائے۔اساتذہ نے اس موقع پر متنبہ کیا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بر طرف شدہ قائم مقام رجسٹرارکو ذمہ داریاں تفویض نہ کریں۔

Related Posts