گلگت بلتستان الیکشن میں پولیس نے ٹھپے لگائے، سپریم کورٹ دھاندلی کا نوٹس لے، نفیسہ شاہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی :پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات ایم این اے سیدہ نفیسہ شاہ نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کا انتخاب ہائی جیک کرنے کے لئے پہلے اے ٹی ایم کے منہ کھول دیے گئے، پولیس نے ٹھپے لگائے، سپریم کورٹ دھاندلی کا نوٹس لے۔

اب وفاقی وزرا آزاد امیدواروں کے پیچھے اے ٹی ایم لیکر بھاگ رہے ہیں الیکشن کمیشن کسی شکایت کا نوٹس نہیں لیتا سپریم کورٹ منظم دھاندلی کا نوٹس لے ۔

انہوں نے کہاکہ عوامی اجتماعات پر پابندی پی ڈی ایم کی تحریک کو روکنے کے لئے لگائی گئی ہے پشاور اور ملتان میں ایس او پیز کے ساتھ جلسے ہونگے۔ گلگت میں مطالبات کی منظوری تک پیپلزپارٹی کا دھرنا جاری رہے گا۔ وہ پیپلز میڈیا سیل بلاول ہاس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔

اس موقع پر پیپلزپارٹی کی رہنما صوبائی وزیر سیدہ شہلا رضا، پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات آصف خان اور فدا حسین ڈھکن بھی موجود تھے۔

ایم این اے سیدہ نفیسہ شاہ نے کہاکہ حکومت نے عوامی اجتماعات پر پابندی ہماری تحریک روکنے کے لئے لگائی ہے پشاور اور ملتان میں ایس او پیز کے ساتھ جلسے شیڈول کے تحت ہونگے حکومتی وزرا گلگت بلتستان کے جلسوں سے خطاب کررہے ہیں مگر اپوزیشن کے لئے پابندی ہے ۔

پشاور اورملتان کے جلسوں کے لئے عوام باہر نکلیں گے عوام یہ توقع کرتے کہ پی ڈی ایم کی تحریک کو آگے بڑھایا جائے یہ مہنگائی کے خاتمہ اور آئین کی بالادستی اور سیلیکٹڈ حکمرانوں سے نجات کی تحریک ہے۔

سیدہ نفیسہ شاہ نے کہاکہ اپوزیشن کا راستہ روکنے کے لئے کبھی نیب اور کبھی دہشت گردی کے خطرات کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔گلگت بلتستان میں انتخابی دھاندلی کے خلاف ڈی سی آفس کے باہر دھرنا جاری ہے۔

گلگت بلتستان کے انتخابات کو بلاول بھٹو نے مسترد کیا ہے من پسند نتائج کے لئے انتخابی عمل کو پائی جیک کرنے اور دھاندلی کے خلاف ہم قانونی اور سیاسی جنگ لڑیں گے۔

سوال یہ ہے کہ حکمران جماعت کے پاس چھ ماہ پہلے ایک بھی امیدوار نہیں تھا اور پی ٹی آئی کا تنظیمی ڈھانچہ نہیں تھا وہاں ن لیگ کی حکومت تھی لیکن چھ ماہ میں اچانک تنظیمی ڈھانچہ وجود میں آگیا اور امیدوار بھی آ گئے اور دس نشستیں بھی حکمران جماعت کو مل گئیں۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے انتخابات میں ہر اینگل سے سیاسی انجینئرنگ کی گئی ہے گزشتہ حکومت کے ارکان کوتوڑا گیا ہے ایک دن میں ان کے امیدوار تبدیل ہوئے یہ نظریاتی نہیں بلکہ کرائے کے امیدوار تھے یہ تحریک انصاف کے امیدوار نہیں تھے۔

انہوں نے الیکشن کمیشن کے کردار پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وزرا کے حوالے سے عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر درخواستیں دائر کی گئیں جن پر فیصلے میرٹ کے مطابق نہیں ہوئے وفاقی وزرا نے خلاف ورزیاں کیں کسی نے نوٹس نہیں لیا،بلاول بھٹو نے منشور کے مطابق انتخابی مہم چلائی تین اصولوں پر مہم چلائی گئی ۔

سپریم کورٹ گلگت بلتستان میں دھاندلی پر ایکشن لے۔بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتایا کہ کون سے حلقے میں کیا کیا ہوا۔وہاں فرقہ واریت کو طول دیا گیا۔

وہاں نفرت کی بنیاد پر ووٹ توڑے گئے گلگت بلتستان کے الیکشن میں پری پول اورپوسٹ پول دھاندلی ہوئی الیکشن سے پہلے دھاندلی کی گئی،پیپلز پارٹی نے ایک خاتون سعدیہ دانش کو انتخاب میں کھڑا کیا۔

وہاں خواتین کو ووٹ دینے نہیں دیا گیا۔جی بی ایل اے 2 میں راتوں رات رزلٹ تبدیل کیے گئے۔یہ انتخاب دھاندلی پر مبنی تھے انتخابات ہائی جیک کرنے کے لئے اے ٹی ایم کے منہ کھول دیے گئے اب سنا ہے علیم خان بھی وہاں پہنچیں گے۔

زلفی بخاری پہلے ہی وہاں پہنچ گئے ہیں ۔آزاد امیدوار وں کے پیچھے اے ٹی ایم لیکر بھاگ رہے ہیں۔ہماری شکایات کا الیکشن کمیشن نوٹس نہیں لیتا ہے۔صوبائی وزیر شہلا رضا نے کہاکہ میں خود گلگت میں موجود تھی۔اچانک آئی جی اور چیف سیکریٹری کے گریڈ بڑھا دئیے گئے۔

چیئرمین بلاول بھٹو سمیت دیگر لوگوں کو کہا گیا کہ وہاں سے چلے جائیں پیپلزپارٹی کو انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لئے ریاستی طاقت کا سہارا لیا گیا مگر حکومتی شخصیات اور ایم این ایز کو کمپئین چلانے کی آزادی تھی انہوں نے کہا جتنے ووٹ دو گئے اتنے نوٹ دیں گے۔

جتنا انتخابی عملہ تھا اس سے زیادہ بیلٹ بکس دیے گئے مہدی شاہ کے مقابلے میں ایک امیدوار کو بیٹھا کر اس کو مخیر بنایا گیا۔چیئرمین بلاول بھٹو کو آخری روز الیکشن کمپئین نہیں چلانے ڈی گئی ۔ پولیس نے خود ٹھپے لگائے۔

ایک شخص نے کہاکہ میں ووٹ دینے گیاتوکہاگیامیراووٹ کاسٹ ہوچکاہیابھی تک گلگت کے حتمی نتائج نہیں دیئے گئے ہمارے لوگوں کے پاس فارم 45پرایک رزلٹ جبکہ سرکاری پردوسرارزلٹ ہے جس پر ایجنٹ کے دستخط نہیں ہیں ہم نے واضح اکثریت لے لی تھی پی ٹی آئی سادہ اکثریت بھی نہیں لے سکی ہے ،زبان کی بنیاد پرفردوس عاشق اعوان کودوبارہ لایا گیا ہے ۔

شہلا رضا نے کہا جب پی ٹی آئی سے پوچھیں کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا تو جواب ملتا ہے کہ ہم کسی کو بھی بنا لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سیدہ نفیسہ شاہ نے کہاکہ گلگت میں شدید سردی میں دھرنا جاری ہے پی ڈی ایم کے جلسے بھی ہونگے یہ احتجاج ہر جگہ ہوگا ۔

حکومت کو پہلے کورونا کا خیال نہیں آیا اب سیاسی مقاصد کے لئے کورونا کی بات کی جارہی ہے، پی ڈی ایم میں ذمہ دار جماعتیں ہیں۔وزیر اعظم نے خود حافظ آباد میں بڑے جلسے سے خطاب کیا تب کورونا نہیں تھا۔

مزید پڑھیں:سندھ میں کورونا وائرس کیسز کی شرح 6 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے، محکمہ صحت

گلگت بلتستان میں حکومت کو دس نشستیں ڈھائی سالہ حکومتی کارگردگی پر نہیں ملی ہیں یہ لوگ ملک میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں ۔ این سی سی نے عوامی اجتماعات پرپابندی لگائی ہے ، یہ حکومت کاناپسندہ عمل ہے، گلگت بلتستان میں وفاقی وزرا کی ریلیاں اورجلسے ہوئے کیا وہاں کورونا نہیں تھا۔

پیپلزپارٹی ایس اوپیزپرپابندی کرنے کاخیال رکھتی ہے حکومت چاہتی ہے کہ اس پابندی کی آڑ میں پی ڈی ایم کے جلسوں کوروکا جائے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہوسکتاہے کہ بختاورکی منگنی کے حوالے سے سوشل میڈیاپرمخالف مہم میں پی ٹی آئی کاہاتھ ہو۔