چیف جسٹس کا کراچی سرکلر ریلوے کی زمین پر قائم تجاوزات گرانے کا حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

supreme court karachi
supreme court karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے کیس میں کمشنر کراچی کو حکم دیا ہے کہ ریلوے ٹریک نہیں ریلوے زمین پر سے تمام قبضے خالی کریں اور ایک ہفتے میں سرکلر ریلوے کی زمین پر ساری عمارتیں گرائیں۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکلر ریلوے اور لوکل ٹرین کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پرسیکریٹری ریلوے،کمشنر کراچی، میئر کراچی اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ عدالت میں پیش ہوئے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق کس نے کیا عملدرآمد کیا اورکیا پیش رفت ہوئی؟۔ اس پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ عدالت نے ایک ماہ میں سرکلر اور لوکل ٹرین بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہناتھا کہ یہ پراجیکٹ اب سی پیک میں شامل ہوچکا ہے، ماضی کا سرکلر ریلوے بحال کرنا ممکن نہیں، 24 گیٹ تھے جن میں سے بیشتر پر قبضے ہو چکے، زمین وزارت ریلوے نے دینا تھی، اب تک ہماری ذمہ داری نہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ معاہدے کے تحت وزارت ریلوے نے اپنا کام نہیں کیا، لیکن اگر ریلوے وزرات نے کچھ نہیں کیا تو آپ نے کیا کیا، آپ لوگوں کو اپنا سیاسی ایجنڈا دیکھنا ہوتا ہے، کمشنر صاحب، آپ جائیں، آج ہی ساری عمارتیں گرائیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پورے علاقے پر قبضہ ہے، ریلوے ٹریک نہیں ریلوے زمین پر سے تمام قبضے خالی کریں، ہمیں کچھ نہیں سننا، کراچی سرکلر ریلوے کب بنائیں گے، کمشنر صاحب، سن لیں ایک ہفتے میں ریلوے کی زمین سے قبضے ہٹائیں۔

یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی: پی ڈی اے نے پشاور ہائی کورٹ کا دائرۂ اختیار سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اس موقع پر سیکریٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ ہم تاخیر نہیں کررہے جو ذمہ داری ہے پوری کررہے ہیں، ہم نے تو آزمائشی طور پر بھی سرکلر ریل چلانے کی پیشکش کی تھی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیےکہ حکومت چاہتی ہی نہیں کہ سرکلر ریلوے چلے،ہمارے پاس اب توہین عدالت کی کارروائی کا راستہ رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مئیر صاحب، کراچی کے اصل سربراہ تو آپ ہیں، جو کچھ راستے میں آتا ہے سب توڑ دیں، ریلوے کی ہاؤسنگ سوسائٹیز ہوں یا پیٹرول پمپ سب گرائیں، ہمیں اصل حالت میں کراچی سرکلر ریلوے چاہیے۔

Related Posts