پیسے بنانا بند کریں، سندھ میں لوگ بھوکے مر رہے ہیں۔فردوس شمیم نقوی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI's Firdous Shamim Naqvi resigns from Sindh Assembly

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سندھ اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے وعدے پر عمل نہیں کیا۔مراد علی شاہ صاحب پیسے بنانا بند کریں جبکہ لوگ بھوکے مر رہے ہیں۔

کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ  سندھ کے لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے۔ لوگوں کے گھروں کے دروازوں پر بیماریاں دستک دے رہی ہیں۔ کب تک صوبے کو بند رکھیں گے؟

سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ صوبے میں لاک ڈاؤن کے تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے۔یہ سیمی لاک ڈاؤن ہے۔ گلی محلوں میں بچے کھیل رہے ہیں جو کورونا وائرس کے پھیلنے کا سبب بن سکتا ہے۔

اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ وعدے کے مطابق لوگوں کو راشن تقسیم نہیں کیا جا رہا۔ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر کے سامنے لوگ راشن کے لئے دربدر ہیں۔کہیں لوگوں کا لاوا پھٹ نہ جائے۔اگر یہ لوگ بھوک کے مارے گھروں سے باہر نکل آئے تو پھر کچھ نہیں بچے گا۔

پریس کانفرنس میں فردوس شمیم نقوی  کے ہمراہ پارلیمانی لیڈر سندھ حلیم عادل شیخ، صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان اور  ترجمان جمال صدیقی بھی موجود تھے۔اپوزیشن لیڈر  نے کہا کہ سندھ حکومت سے درخواست ہے کہ لاک ڈاون میں نرمی کی جائے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ لوگوں کو بے روز گاری اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔ 14 اپریل کے بعد کا لائحہ عمل ابھی طے کیا جائے۔بازاروں کے اوقات بڑھائے جائیں۔ ایک دن کپڑوں کی دکانیں کھولی جائیں  اور ایک دن باقی بازاروں کی، اسی طرح دیگر دکانوں کا دن مقرر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنا ایک بھی فرض ادا نہیں کیا، غریب آج تک راشن کو رو رہا ہے، کے الیکٹرک عوام دشمن کمپنی بن گئی ہے۔ آپ ایوریج بلنگ کی بات کرتے ہیں اور اس کے نام پر ہزاروں روپوں کے بل بھیج کر زیادتی کی جا رہی ہے۔

قائدِحزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی  نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے فیصلے پر سندھ حکومت کے ساتھ تھے صوبے میں کوئی بھوکا نہیں سوئے گا، اس وعدے پر سندھ حکومت کا لاک ڈاؤن پر ساتھ دیا تھا مگر اب فیکٹریوں سے ملازمین کو نکالا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت بے روزگاری کے خاتمے کے لیے فیکٹریوں کو کورونا کے ضابطہ اخلاق کے تحت کام کرنے کی اجازت دے۔فارما اور  فوڈ سمیت دیگر فیکٹریاں بند نہیں ہوئیں۔ان فیکٹریوں میں ایک بھی کرونا کا مریض سامنے نہیں آیا۔پیپلز پارٹی کاہمیشہ سازشی مزاج رہا ہے۔

پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعید غنی کہتے ہیں کہ ہم احساس پروگرام کا حصہ بننا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی اس صوبے کی عوام کے ساتھ رحم کرے۔پیپلز پارٹی نے ہر چیز کو تباہ برباد کردیا ہے۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی کراچی خرم شیر زمان نے کہا کہ مراد علی شاہ وزیرِ اعلیٰ نہیں بلکہ نالائق اعلیٰ ہیں۔ انہوں نے کہاتھا 20 لاکھ لوگوں کو راشن پہنچائیں گے۔یہ وہی وزیر اعلی ہے جس کے دورمیں کتے کے کاٹے کی دوائی نہیں ملتی۔یہ سب لاڑکانہ بھاگ جائیں گے۔

صدر پی ٹی آئی کراچی نے کہا کہ یہ صرف پیسہ بنا رہے ہیں۔ سندھ حکومت بتائے کہ سیسی اور ویلفیئر بورڈ کا پیسہ کہاں گیا؟ ہسپتالوں میں کٹس نہیں ہیں۔ ڈاکٹرز کے پاس حفاظتی کٹس نہیں ہیں۔ ڈاکٹرز میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو رہی ہے۔ سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ لوگ اب آپ کے گھروں تک آکر آپ کو پکڑیں گے۔ سندھ حکومت کے وزرا کہاں ہیں؟ ہم انہیں دیکھ نہیں پا رہے۔ مراد علی شاہ ایک مربوط لائحۂ عمل تشکیل دیں۔ اس میں پی ٹی آئی ان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔

Related Posts