عثمان مرزا زیادتی اور بلیک میلنگ کیس میں حکومت کا خود مدعی بننے کا فیصلہ

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
عثمان مرزا زیادتی اور بلیک میلنگ کیس میں حکومت کا خود مدعی بننے کا فیصلہ
عثمان مرزا زیادتی اور بلیک میلنگ کیس میں حکومت کا خود مدعی بننے کا فیصلہ

اسلام آباد: عثمان مرزا زیادتی اور بلیک میلنگ کیس میں وفاقی حکومت نے مظلومین کو انصاف دلانے کی ٹھان لی، ظلم کا شکار ہونے والی متاثرہ لڑکی کے منحرف ہونے کے بعد اب ریاست اس کیس میں خود مدعی بنے گی اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دلائی جائے گی۔

اسلام آباد کے علاقے ای الیون میں لڑکا لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کیس اور موٹروے ریپ کیس کی پیروی پر وزیراعظم عمران خان نے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزارت قانون کو ہدایت کی گئی کہ روزانہ کی بنیاد پر فالو اپ کر کے ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حقوق کا تحفظ حکومت کا اولین فرض ہے، ریاست ہر صورت ان کیسز کی پیروی کر کے ملزمان کو سخت سزائیں دلوائی گی، وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے بھیانک جرائم میں ملوث عناصر اعتدال پسند معاشرے اور انصاف کے نظام کے لیے چیلنج ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزارت قانون میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں عثمان مرزا اور متاثرہ خاتون کی صلح کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔

پارلیمانی سیکرٹری قانون و انصاف ملیکہ بخاری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عثمان مرزا جیسے انسانیت کے دشمنوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہر ایسے مجرم کے لئے عثمان مرزا کیس مثال ہوگا اور سخت ترین سزائیں دی جائیں گی۔

اُنہوں نے کہا کہ عثمان مرزا کا جرم کسی ایک شخص یا خاتون نہیں ریاست اور معاشرے کے خلاف سنگین جرم ہے، اس کیس کی مدعی خود ریاست پاکستان بنے گی۔

ملیکہ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے حراسگی کیسز کے حوالے سے ریاست اصول وضع کرے گی تاکہ پھر کسی کو ایسی حرکت کا مرتکب نہ ہو، کوئی شخص ایسی حرکت کرنے سے پہلے کئی بار سوچے گا۔

مزید پڑھیں:زیادتی اور بلیک میلنگ کیس:متاثرہ لڑکی نے عثمان مرزا کو پہچاننے سے انکار کیوں کیا؟

ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ کیس میں گواہوں اور متاثرین پر جرح ہورہی ہے، حکومت عثمان مرزا کیس میں ٹھوس شواہد، حقائق اور ثبوت پیش کرے گی، عدالت سے استدعا کریں گے کہ ایسے معاشرے کے مجرموں کو سخت ترین سزائیں دی جائیں۔