اسپیس ایکس وہ پہلی کمرشل کمپنی بن گئی ہے جس نے ناسا کے خلاء بازوں کو خلائی اسٹیشن کیلئے روانہ کیا جبکہ یہ عمل خلائی سفر میں اہم سنگِ میل قرار دیا جارہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اسپیس ایکس نے بتایا کہ رابرٹ بیکن اور ڈگلس ہارلے نامی 2 امریکی خلاء باز اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے خلائی سفر پر روانہ ہوئے جبکہ یہ راکٹ نارنجی شعلوں اور دھویں کو پیچھے چھوڑتا ہوا آسمان کی طرف بڑھا۔
امریکی خلائی سازوسامان بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس کا فالکن 9 راکٹ فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے 19 گھنٹوں پر محیط سفر کیلئے روانہ ہوا جبکہ اس کی منزل امریکی خلائی تحقیقاتی ایجنسی (ناسا) کا قائم کردہ خلائی اسٹیشن ہے۔
سن 2011ء کے بعد سے امریکی کمپنی اسپیس ایکس نے یہ پہلا خلائی مشن بھیجا ہے جس میں انسان سوار ہیں جبکہ امریکی خلاء باز کسی نجی کمپنی کے بنائے گئے خلائی جہاز کے ذریعے خلائی اسٹیشن کی طرف پہلی بار سفر کر رہے ہیں۔
اس موقعے پر اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا کہ آج میرے لیے یہ بہت اہم موقع ہے جب میرا دل شدتِ جذبات سے بوجھل ہے۔ آج کے دن کیلئے 18 سال تک ہم نے مسلسل محنت کی جبکہ مریخ پر انسانی بستی بسانے کے خواب کی طرف یہ ہمارا پہلا قدم ہے۔
Falcon 9 lifts off from historic Launch Complex 39A and sends Crew Dragon to orbit on its first flight with @NASA astronauts to the @space_station pic.twitter.com/UOoaKiQaFk
— SpaceX (@SpaceX) May 31, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا کی خلائی سفر کیلئے راکٹ، جہاز اور دیگر سازو سامان بنانے والی کمپنی اسپیس ایکس کا فالکن 9 راکٹ خلائی تحقیقاتی ایجنسی (ناسا) کے خلائی اسٹیشن میں جانے کے لیے تیار کیا گیا۔
ٹوئٹر پر5 روز قبل اپنے پیغام میں خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) نے اعلان کیا کہ اسپیس ایکس کا فالکن 9 راکٹ خلاء میں جانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
مزید پڑھیں: اسپیس ایکس کا فالکن 9 خلائی اسٹیشن میں جانے کیلئے تیار