سندھ میں نئی پابندیاں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

 سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر صوبے میں نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے ، ان پابندیوں پر پیر سے عملدرآمد کروایا جائے گا، سندھ حکومت کے فیصلے کے مطابق پیر سے شاپنگ مالز، مارکیٹ صبح 6 بجے سے شام 6بجے تک کھلی رہیں گی ،شادی ہال اور دیگر تقریبات پر پابندی ہوگی۔

حکومت نے درگاہیں بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جمعہ اور اتوار سیف ڈیز ہوں گے، ریسٹورنٹس کی پیر سے انڈور اور آئوٹ ڈور دونوں بند ،ٹیک اووے کی اجازت ہوگی۔تعلیمی ادارے بھی بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے تاہم امتحانات اپنے شیڈول کے مطابق ہوں گے، سرکاری اور نجی سیکٹر میں 50 فیصد اسٹاف حاضر ہوگا جبکہ ایک ہفتے میں ویکسین نہ لگوانے والوں کی سم بند کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے کاروباری اوقات میں کمی پر تاجروں اورشادی ہالز کی بندش کے فیصلے پر مالکان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کا عندیہ دیدیا ہے۔چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق کا کہنا ہے کہ کورونا کے احتیاطی فیصلے غیرسودمند اور کورونا وباء سے زیادہ مہلک ہیں، فیصلوں میں تاحر نمائندگان کی مشاورت سے بہتری نہ لائی گئی تو احتجاج پر مجبور ہونگے۔

شادی ہال ایسوسی ایشن کے صدر رانا رئیس کاکہنا ہے کہ تمام شادی ہالز ایس او پیز کی پابندی کررہے ہیں ،جہاں خلاف ورزی ہورہی ہے وہاں انتظامیہ جرمانہ بھی کررہی ہے ، سندھ حکومت کے فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی ہے ۔ہم نے اپنی ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب کیا ہے ، اجلاس میں ان پابندیوں کے خلاف لائحہ عمل طے کیا جائیگا ۔

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وائرس کے ایک ہزار 425 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد پاکستان نے دس لاکھ کورونا وائرس کے کیسز کی سطح عبور کرلی اور قومی سطح پر اب تک سامنے آنے والے کیسز کی کل تعداد 10 لاکھ 34 ہوگئی ہے جبکہ سندھ پورے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں پہلے نمبر ہے جہاں 3 لاکھ 62 ہزار 182 کیسزاور5 ہزار 785 اموات ہوچکی ہیں جبکہ کراچی میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز کی شرح 100 فیصد تک پہنچ کی ہے۔

گزشتہ روزوزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی نے بتایا کہ پورے صوبے میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 10اعشاریہ 3 فیصد ہوگئی ہے،کراچی میں گزشتہ روز 21اعشاریہ 58 کیسز تھے،کراچی ضلع شرقی میں گزشتہ ہفتے میں اوسطاً 29 فیصد کیسز آئے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں کورونا کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے،عید کے بعد اب صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

سندھ حکومت نے چند ہفتے قبل صوبے میں پابندیاں ختم کرکے معمولات زندگی بحال کئے تھے تاہم محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بار بار متنبہ کیا جارہا تھا کہ سندھ میں کورونا کی چوتھی لہرآسکتی ہے اور خاص طور پر ڈیلٹا وائرس کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جارہا تھا لیکن حکومت نے پابندیاں ختم کرنے کو ترجیح دی اور اب دوبارہ کیسز بڑھنے پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔

انسانی جانوں پر کسی چیز کو ترجیح نہیں دی جاسکتی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے سندھ میں جاری بندشوں کی وجہ سے کاروبار زندگی تباہ ہوچکا ہے اور تاجر و عوام معاشی طور پر بدحال ہوچکے ہیں، تاجروں نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ کاروباری اوقات کار کم نہ کئے جائیں کیونکہ اس سے مارکیٹوں میں رش بڑھ جائیگا جو کہ حقیقت ہے۔

اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ انسانی زندگیوں کو موذی وباء سے بچانے کیلئے ویکسی نیشن پوری توجہ دی جائے اور شہریوں کو ایس او پیز پر عملدرآمد کا پابند بنایا جائے اور کاروبارکے حوالے سے فیصلے کرتے وقت نمائندہ تنظیموں سے بھی مشورہ کرلیا جائے تاکہ بعد میں سامنے آنیوالی مشکلات سے بچاجاسکے۔