سندھ حکومت کا انوکھا لاک ڈاؤن، کاروبار بند، متاثرین کو کورونا پھیلانے کیلئے کھلی چھوٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی : کورونا متاثرہ علاقوں میں سندھ حکومت کے احکامات پر ضلعی انتظامیہ کا انوکھا اسمارٹ لاک ڈاؤن،متاثرہ علاقوں میں صرف کاروبار بند، باقی کاموں کیلئے کھلی چھوٹ،عوام حکومتی پالیسیوں پر سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

شہر میں کورونا متاثرہ علاقوں میں صرف کاروبار بند کر کے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو آزاد چھوڑ رکھا ہے،کورونا متاثرین کو اجازت ہے کہ وہ تمام علاقوں میں جا سکتے ہیں جہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن نہیں ہے اور ان علاقوں کو بھی متاثر کرنے کی کھلی آزادی دی گئی ہے۔

حکومت پہلے 15جون صدر، اردو بازار سمیت بعض اہم تجارتی مراکز کی دکانیں بند رکھنے کے لیے 30 جون تک اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذکیا اور پھر یکم جولائی سے 15 جولائی تک کے لیے مزید توسیع دے دی۔

اسی دوران ضلع غربی میں بھی کئی علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا یا گیا ،ضلع غربی میں اورنگی ٹاؤن وبلدیہ کے علاقوں میں صرف کاروبار بند کر کے کورونا کو روکنے کی ناکام کوشش کی گئی ہے جسے عوامی حلقوں نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دیگر علاقوں میں خریداری بڑھ گئی ہے ۔

کورونا متاثر افراد دیگر بغیر لاک ڈاؤن والے علاقوں کی مارکیٹوں کا رخ کر رہے ہیں اور اب کورونا ان علاقوں تک رسائی حاصل کر رہا ہے جہاں صبح 9بجے سے شام 7 بجے تک مارکیٹیں کھل رہی ہیں اور وہاں کورونا کا کوئی مریض نہیں ہے۔

اس سے قبل بھی اس اسمارٹ لاک ڈاؤن پر کراچی کی سیاسی جماعتوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی آڑ میں کراچی کے اردو بولنے والے اکثریتی علاقوں میں صرف کاروبار بند کر کے نسل پرستی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے جس کے بعد اب ضلع ملیر میں بھی قائد آباد اور داؤد چورنگی کے تجارتی علاقے بند کر دیے گئے ہیں جہاں اردو بولنے والوں کی اکثریت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:کنور نوید جمیل کی داخلہ ٹیسٹ کی نگرانی پیپلز میڈیکل کالج کو دینے کی مذمت

حکومت کے اقدامات سے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کراچی کی سیاسی جماعتوں کے اعتراض کے بعد لاک ڈاؤن کو متوازن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم ایسے لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔