بلدیاتی اداروں کی چھٹیاں کیوں منسوخ! کیا کراچی میں آج خطرناک بارش کا امکان ہے؟

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Sindh cancels LG holidays as Karachi braces for monsoon rains
brecorder

کراچی سمیت سندھ بھر میں متوقع مون سون بارشوں کے پیش نظر سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کی تمام چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے ہنگامی اقدامات نافذ کر دیے ہیں۔

محکمہ موسمیات پاکستان (پی ایم ڈی) کے مطابق کراچی میں آج ہلکی بارش کا امکان ہے جبکہ اتوار کے روز درمیانے درجے کی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے ایک بیان میں کہا کہ کراچی کے نشیبی اور حساس علاقوں میں برساتی پانی کی فوری نکاسی یقینی بنانے کے لیے مکمل انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

صوبائی وزیر کے مطابق کم بلندی والے علاقوں میں ڈی واٹرنگ پمپس کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے اور ایمرجنسی سینٹر قائم کر دیا گیا ہے جو چوبیس گھنٹے فعال رہے گا۔

محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہر یا شام سے کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بادل بننا شروع ہو سکتے ہیں، اور اتوار کے روز بارش کا سلسلہ تیز ہو سکتا ہے۔ محکمہ نے خبردار کیا ہے کہ جولائی کے آخر میں ایک اور مون سون سسٹم سندھ کو متاثر کر سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق، بھارت کے علاقے جنوب مغربی اتر پردیش میں موجود بارش لانے والا سسٹم راجستھان کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ سندھ، خصوصاً کراچی پر جمعہ کی شب سے اثر انداز ہونا شروع ہو سکتا ہے۔ اگر سسٹم مغرب کی جانب بڑھتا رہا تو سندھ کے مختلف اضلاع میں شدید بارش کا سبب بن سکتا ہے۔

ادھر جمعرات کو محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی تھی کہ ہفتے سے کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا آغاز ہو گا کیونکہ مون سون ہوائیں سندھ کے بیشتر علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں۔

19 جولائی کو بارشوں کا دائرہ وسیع ہونے کا امکان ہے، خاص طور پر تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، اور حیدرآباد میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی ہے۔ اس کے علاوہ ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ، بدین، ٹھٹھہ، اور سجاول میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت، بلدیاتی ادارے اور محکمہ موسمیات کراچی اور دیگر اضلاع میں مون سون کے ممکنہ اثرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ شہریوں کی حفاظت اور نکاسی آب کے فوری اقدامات بروقت کیے جا سکیں۔

Related Posts