شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات کوبدنیتی قرار دیدیا

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Shibli Faraz criticized the Election Commission

اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بغیرتحقیق الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات اٹھانا بدنیتی پر مبنی ہے، اپوزیشن جماعتیں سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کرنے کی بجائے انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر تعمیری کردار ادا کریں۔

اپنے ایک انٹرویومیں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ صاف و شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے لیکن قانون سازی کرنا پارلیمان کا کام ہے۔

بدقسمتی سے ملک میں ہر انتخابات کے بعد اپوزیشن جماعتیں دھاندلی کا واویلا شروع کر دیتی ہیں جس کی وجہ سے انتخابات متنازع بن جاتے ہیں، موجودہ حکومت ملک میں انتخابات کی بنیاد کو درست کرنا چاہتی ہے، چاہتے ہیں کہ ایسے انتخابات ہوں جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔

مزید پڑھیں:الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات، دھاندلی کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے ہمیشہ دھوکے سے انتخابات جیتے ہیں اسلئے یہ نہیں چاہتیں کہ انتخابات شفاف ہوں، ہم اپوزیشن کو بارہا دعوت دے چکے ہیں کہ اپنے تکنیکی ماہرین کو ساتھ لیکر آئیں اور مشین دیکھ کر اپنی تسلی کر لیں۔

وزیراعظم عمران خان بھی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن اپوزیشن کا رویہ شروع سے ہی غیرذمہ دارانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو چاہیے کہ خود کو متنازع نہ بنائیں لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بغیر کسی تحقیق کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراضات اٹھا کر خود کو متنازع بنا دیا ہے۔

الیکشن ایکٹ 2017کا آرٹیکل 103 بھی اجازت دیتا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات کا انعقاد کیا جائے، ہم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ضروریات کے مطابق مشین تیار کی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے اداروں کو غیرفعال بنایا تاہم عوام نے تحریک انصاف حکومت کو اداروں کو ٹھیک کرنے کا مینڈیٹ دیا ہے۔

رکاوٹوں کے باوجود موجودہ حکومت اداروں کو ٹھیک کرنے کیلئے اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں ہماری رائے نہیں سنی گئی اسلئے ہم نے واک آٹ کیا، اپوزیشن نے بجائے ہم سے بات کرنے کے بل مسترد کر دیا، ہم کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین سمیت پانچ ترامیم منظور کرانے کیلئے پر امید ہیں۔