وزیر ریلوے شیخ رشید کا کراچی میں ریلوے کی جائیدادیں واپس لینے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزارتِ داخلہ کا اہم اجلاس، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ
وزارتِ داخلہ کا اہم اجلاس، قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: وزیر ریلوے شیخ  رشید احمد نے کہا ہے کہ ہم کراچی میں موجود ریلوے کی پراپرٹیز واپس لینے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے راولپنڈی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ سے کل ملاقات کرنی ہے، جس کا وقت لے چکا ہوں۔

گفتگو کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے کے پاس نئی ٹرینیں چلانے کی گنجائش نہیں۔ محکمے کی بہتری کے لیے قیمتی اراضی سے قبضہ چھڑوا کر رہیں گے۔ 

ملاقات کے حوالے سے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں سندھ ہاؤس میں پہلی بار جا رہا ہوں جبکہ کے سی آر کے حوالے سے وزارتِ ریلوے ہر طرح سے تعاون کو تیار ہے۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پروجیکٹ ایم ایل ون 1885 کلومیٹر طویل ہے۔ ریلوے میں 70 سے 80 لاکھ مسافروں کا اضافہ ہوا ہے۔ سندھ میں 4 اہم جائیدادیں سپریم کورٹ کے ذریعے واپس لی جائیں گی۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے کی اراضی پر قبضہ آسان بات نہیں ہے۔ انگریزوں نے نقشے ایسے بنائے ہیں کہ اس پر قبضہ نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی ریلوے کی شہرگ ہے جسے اہمیت نہیں دی گئی۔ ایم ایل ون ریلوے کی ترقی کا راز ہے جس سے ایک لاکھ افراد روزگار حاصل کرسکیں گے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو 12 فروری تک محکمے کا جامع بزنس پلان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت 28 جنوری کو ہوئی جس کے دوران وفاقی وزیر ریلوے پیش ہوئے۔ سماعت کے بعد ایم ایل ون پروجیکٹ کی منظوری ترجیحی بنیادوں پر دینے کا حکم دیا گیا۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید 12 فروری تک بزنس پلان پیش کریں۔ سپریم کورٹ 

Related Posts