Friday, March 29, 2024

افغانستان میں امن مخالف قوتیں “اسپائلرز” آج بھی متحرک ہیں، وزیر خارجہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 اسلام آباد:  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کے تناظر اور درپیش چیلنجز کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کے لیے خطے کے اہم ممالک کے دورے پر روانہ ہورہا ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن مخالف قوتیں “اسپائلرز” آج بھی متحرک ہیں۔

افغانستان کی صورتحال سے متعلق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے افغانستان سے اچھے تعلقات پر پاکستان کو کوئی اعتراض نہيں ہے، جبکہ بھارتی میڈیا نے اس صورتحال میں واویلا کیا کہ میں نے کابل کا دورہ کیا ہے ، بھارتی میڈیا کو بات کرنے سے پہلے تصدیق کرنی چاہیے تھی، میں کابل نہيں گيا، بلکہ پاکستان ميں ہی اہم ميٹنگز اٹينڈ کیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن مخالف قوتیں “اسپائلرز” آج بھی متحرک ہیں، ہندوستان کو اپنی محدود سوچ کو ترک کرنا ہو گا، وہ اگر پاکستان کو نیچا دکھانے کی سوچ پر کاربند رہا تو وہ خطے کی کوئی خدمت نہیں کریگا، بھارت افغانستان کيساتھ اچھے تعلقات کا دعويدار رہا ہے، بھارت کے افغانستان سے اچھے تعلقات پر اعتراض نہيں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں درپیش چیلنجز کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے خطے کے اہم ممالک کے دورے پر روانہ ہو رہا ہوں، تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران جاؤں گا اور وہاں کی قیادت کے ساتھ مشاورت کروں گا، افغانستان ایک کثیر نسلی ملک ہے وہاں پشتونوں کے علاوہ دوسرے لوگ بھی بستے ہیں، اس تناظر میں ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جو حکومت سامنے آئے وہ وسیع البنیاد اور اجتماعیت کی حامل ہو۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا فوکس کسی ايک گروپ پر نہيں، پاکستان کی سوچ افغانستان کي بہتری ہے، عالمي برادری کو افغانستان سے تعلقات بحال رکھنے چاہئیں، افغان عوام کو يہ تاثر دينا چاہيے کہ ہم اُنہیں بھولے نہيں، ہم باہر جانے والوں کي مدد کريں گے، لیکن افراتفری نہ پھيلائي جائے، کیونکہ افغانستان کي ترقی کيلئے پڑھے لکھے لوگ درکار ہيں، سب باہر چلے گئے تو افغانستان سے محبت کرنيوالوں کا ملک متاثر ہوگا۔