جامعہ اُردو میں سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا غائب ہونے کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ اُردو میں سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا غائب ہونے کا انکشاف
جامعہ اُردو میں سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا غائب ہونے کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: اطلاعات کے مطابق سابق قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر صارم نے 2013 اور 2017 کے سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا نئے وائس چانسلر کو دینے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے پاس دونوں سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا موجود نہیں ہے۔

جامعہ اردو میں سابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر روبینہ مشتاق کو 2013 اور 2017 کے سلیکشن بورڈ منعقد کروانے کا حکم جاری کیا گیاتھا، تاہم سلیکشن بورڈ کی کارروائی جاری تھی اور چند شعبہ جات کے سلیکشن بورڈ ابھی منعقد ہونا باقی تھے کہ ڈپٹی چئیر سینیٹ اے کیو خلیل نے ان کو عہدے سے ہٹا کر قائم مقام وائس چانسلر کے اختیارات اپنے ہاتھوں میں لے لئے تھے۔

بعد ازاں سینیٹ نے ڈپٹی چئیرسینیٹ کے اس اقدام کی توثیق نہیں کی جس کی وجہ سے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم کو مستقل وائس چانسلر کی تقرری تک اردو یونیورسٹی کا قائم مقام وائس چانسلر مقرر کیا گیاتھا۔

قائم مقام وائس چانسلر نے گزشتہ دنوں سلیکشن بورڈ کی کارروائی اور متعلقہ ریکارڈ طلب کیا، جس کے بعد سابق قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر صارم سے ریکارڈ مانگا گیا تو انہوں نے انکار کردیا جس کے بعد وائس چانسلر کے علم میں لایا گیا کہ وہ انکار کررہے ہیں جس کے بعد باقاعدہ ای میل کرکے ڈیٹا مانگا گیا، جس میں ڈاکٹر صارم نے ڈیٹا کی موجودگی سے انکار کرکے وائس چانسلر آفس پرالزام عائد کیا کہ ڈیٹا ان کے پاس یا اس کے علاوہ ڈاکٹر زرینہ کے پاس ہو سکتا ہے۔

ادھرجامعہ اردو میں اعلیٰ انتظامی عہدوں پر موجود افسران کا کہنا ہے کہ سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا غائب ہونے کا یہ معاملہ سنگین نوعیت کا ہے،انتظامیہ اس سلسلے میں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائے گی، سینیٹ کی فیصلے کی روشنی میں سلیکشن بورڈ کو جلد از جلد مکمل کروایا جائے گا اور اس سلسلے میں موصول ہونے والے شکایات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

معلوم رہے کہ سلیکشن بورڈ کے ڈیٹا کا اصل ذمہ دار جامعہ کا رجسٹرار ہوتا ہے،سلیکشن بورڈ کا دفتر رجسٹرار آفس کے تحت چل رہا ہوتا ہے،رجسٹرار آفس کے تحت مذکورہ تفصیلات ڈپٹی رجسٹرار اسٹبلشمنٹ بشریٰ ارشدکے آفس میں  بھی ہونا ضروری ہیں تاہم حیران کن امر ہے کہ سلیکشن بورڈ کا ڈیٹا غائب ہے، اس ڈیٹا میں سلیکشن بورڈ کے اشتہار سے لیکر، امیدواروں کی اسکروٹنی، ریفریزکی رپورٹس، سفارشات، سلیکشن بورڈکی سینیٹ کیلئے تیار کردہ رپورٹ تک کا ریکارڈ شامل ہے جو غائب ہے۔

مزید پڑھیں: کرنل (ر) افتخار کو جامعہ اُردو میں تعینات کر کے 3 عہدوں سے نواز دیا گیا

اس حوالے سے جامعہ اردو کے سابق رجسٹرار ڈاکٹر صارم سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون نہیں  اُٹھایا، جب کہ ڈپٹی رجسٹرار اسٹبلشمنٹ بشریٰ ارشد نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ فی الوقت میں  اس موضوع پر بات نہیں کرسکتی آفس ٹائم میں سوال کیا جائے۔

Related Posts