شہریوں کو ناقص برگر دینے کی شکایت، کراچی کی مقامی فوڈ چین کے معیار پر سوال اٹھنے لگے

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

کراچی: پاکستان میں غیر ملکی فاسٹ فوڈ چینز کے بائیکاٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کراچی میں اپنی جگہ بنانے والی فاسٹ فوڈ چین اس وقت شدید عوامی تنقید کی زد میں ہے، جہاں شہریوں کو نہ صرف خراب اور باسی کھانا دیا جا رہا ہے بلکہ شکایت کرنے پر عملے کی بدتمیزی اور ڈھٹائی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے نہ صرف اس برانڈ کا پول کھول دیا ہے بلکہ پاکستان میں صارفین کے ساتھ ہونے والے کھانے کے نام پر مذاق کی بھی ایک اور افسوسناک مثال پیش کی ہے۔

 

ویڈیو میں ایک خریدار واضح طور پر باسی، ٹھنڈے اور بدذائقہ برگر کی شکایت کرتا نظر آ رہا ہے جبکہ کاؤنٹر پر موجود عملہ نہ صرف معذرت کرنے سے گریزاں ہے بلکہ انتہائی بدتمیزی سے جواب دے رہا ہے گویا صارف شکایت نہ کر رہا ہو بلکہ کوئی جرم کر بیٹھا ہو۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ اس فوڈ چین پر اس نوعیت کے الزامات لگے ہوں۔ اس سے قبل بھی صارفین متعدد بار ناقص کھانے، غیر معیاری گوشت، ناقابلِ برداشت قیمتوں اور ناقص حفظانِ صحت کے انتظامات پر آواز اٹھا چکے ہیں، مگر ہر بار نام بڑا اور درشن چھوٹے والی مثل ہی ثابت ہوئی۔

ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف فوڈ چین کی مہنگی اشیا اور معیار پر سوال اٹھائے بلکہ سندھ فوڈ اتھارٹی کی خاموشی اور نااہلی کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ ایک صارف نے لکھاکہ اگر یہی معیار ہے تو کے ایف سی کا بائیکاٹ کرکے ہم نے کون سی فتح حاصل کر لی؟ یہاں تو پیسوں کے بدلے باسی ذلت دی جا رہی ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ سندھ فوڈ اتھارٹی خوابِ خرگوش سے کب بیدار ہوتی ہے اور بڑے برانڈز کو حقیقی ذمہ داری کا احساس دلانے میں کب اپنا کردار ادا کرتی ہے۔

ایم ایم نیوز کی جانب سے کباب جیز کا موقف لینے کیلئے دو بار رابطہ کیا گیا تاہم فوڈ چین کا موقف سامنے نہیں آسکا۔

Related Posts