عمارتیں گر رہی ہیں، ایس بی سی اے افسران پیسے بنانے میں مصروف ہیں، سندھ ہائی کورٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پورشنز بنانا کراچی کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، سندھ ہائی کورٹ
پورشنز بنانا کراچی کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، سندھ ہائی کورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لیاقت آباد میں پانچ منزلہ غیرقانونی عمارت بنائے جانے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ عمارتیں گر رہی ہیں، ایس بی سی اے افسران پیسے بنا رہے ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ آپ لوگوں نے شہر کو تباہ کردیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں لیاقت آباد میں 5 منزلہ غیر قانونی عمارت بنانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

مطمئن نہ کرنے پر عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا معلوم ہے سندھ بلڈنگ کنٹرول کر کیا رہی ہے؟ عمارتیں گر رہی ہیں، ایس بی سی اے افسران پیسے بنا رہے ہیں، شہر کو تباہ کر رہے ہیں۔

آپ لوگوں نے اپنے انسپکٹر کے پاس گاڑیاں دیکھی ہیں، کہاں سے آتی ہیں؟کیا کبھی اپنے کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کی؟ ایسا نہ ہو رمضان المبارک میں عمارتیں توڑنے کے احکامات جاری کریں۔

وکیل ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے اپنا کام کر رہی ہے، جس پر عدالت نے کہا کوئی کام نہیں ہو رہا، عمارتوں پر عمارتیں بنتی جا رہی ہیں، کوئی اعدادو شمار ہیں شہر میں کتنی غیر قانونی عمارتیں ہیں؟

کیا آپ کے افسران دفتروں سے نکل کر شہر دیکھتے ہیں؟ بجلی، گیس کے کنکشن ختم کرانے کے لیے 15، 15 سال لگا دیتے ہیں، ایک ایک پورشن 60، 70 لاکھ کا بیچا جاتا ہے، درخواست گذار نے عدالت کو بتایا لیاقت آباد میں غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔

ایس بی سی اے و دیگر حکام ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے وضاحت کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

Related Posts