جون 2025 میں اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ نہ صرف عسکری حملوں، سائبر وار اور ڈرون بمباریوں کی وجہ سے عالمی توجہ کا مرکز بنی، اب اس جنگ کا ایک غیر معمولی اور ماورائے عقل پہلو بھی میڈیا میں زیر بحث ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جنات کے لشکر اور جادوئی طاقتوں کا بھی بھرپور استعمال کیا۔
الجزیرہ کے مشہور پروگرام فوق السلط کی حالیہ قسط میں اس موضوع کو زیر بحث لایا گیا۔ ایرانی حکام اور ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے غیبی قوتوں کو استعمال کیا اور تہران کی گلیوں میں یہودی طلسمات والے کاغذات ملنے کے بعد اس نظریئے کو تقویت ملی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی طرف سے کوئی باضابطہ تردید سامنے نہیں آئی، تاہم کچھ غیر رسمی اسرائیلی ذرائع نے ان باتوں کو تصورات اور ثقافتی خوف قرار دیا ہے۔
ایرانی موقف اور بیانات
ایرانی پاسداران انقلاب سے وابستہ اخبار جوان کے سابق ایڈیٹر عبد اللہ کنجی نے ایک تہلکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے دوران تہران میں ایسی عبرانی تحریروں والے کاغذات پائے گئے جن پر سحر، تعویذ اور طلسماتی علامات تھیں۔
ان کا کہنا تھا: یہ صرف ذہنی تاثر یا افواہ نہیں، بلکہ ان کاغذات کے ذریعے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل نے غیبی قوتوں کی مدد سے جنگ میں نفسیاتی اور روحانی حملے بھی کیے۔ (Times of India – 18 July 2025)
کنجی نے مزید حوالہ دیا کہ پچھلی غزہ جنگ میں نتن یاہو نے خفیہ طاقتوں کو استعمال کرنے کا خود اعتراف کیا تھاجبکہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پہلے بھی متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ ہمارے دشمن نہ صرف انسانی طاقت بلکہ جنّی قوتیں بھی استعمال کرتے ہیں۔
سحر، نفسیاتی عملیات اور خفیہ شیطانی علم مغرب کے ہتھیار ہیں۔ یہ بیان خامنہ ای نے 2020 میں اپنی سالانہ تقریر میں دیا تھا اور اس وقت بھی موضوعِ بحث بنا تھا۔ [Mehr News Agency, 2020]
اسرائیلی زاویہ؟
اسرائیل کی حکومت یا فوج نے براہ راست ان دعوئوں پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ تاہم اسرائیلی خفیہ اداروں کے سابق مشیر یو ری گیلر جو خود ایک معروف سائیکک اور “ذہنی توانائیوں” کے ماہر سمجھے جاتے ہیں، نے مبہم انداز میں کہاکہ اسرائیل نے جنگ میں صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ نفسیاتی اثرات کے لیے بھی سائنسی ذہنوں کو استعمال کیا۔
ایران کو یوں محسوس ہوا جیسے کوئی غیبی قوتیں اس کے خلاف سرگرم ہوں۔ [Jerusalem Post, June 2025]
یاد رہے کہ یو ری گیلر ماضی میں بھی موساد کے ساتھ اپنے پیرا سائیکک تعلقات کا اعتراف کر چکے ہیں۔
ثقافتی اور مذہبی تناظر:
ایران کی ثقافت میں جنات، سحر اور غیبی قوتوں پر ایمان ایک تاریخی اور مذہبی روایت رکھتا ہے۔ کئی روایتی علماء، جیسے مصطفیٰ کرامی اور علی نقوی پور نے عوامی خطابات میں دعویٰ کیا کہ یہودیوں کے پاس جادوی علم ہے جو حضرت سلیمانؑ کے زمانے سے انہیں منتقل ہوتا رہا ہے اور اسرائیل آج بھی ان علوم کو محفوظ رکھے ہوئے ہے۔ [Hawza News, Qom 2023]
یہ نظریہ صرف عوامی خطابات میں ہی نہیں بلکہ بعض مذہبی درسیات میں بھی موجود ہے۔ اسی وجہ سے جب تہران میں عبرانی سحر کے کاغذات ملے، تو عوامی سطح پر یہ مان لیا گیا کہ اسرائیل نے ماورائی قوتوں کو بروئے کار لایا ہے۔
حقیقت یا فسانہ؟
ابھی تک کوئی بھی آزاد ادارہ یا انٹیلی جنس ایجنسی ان کاغذات کی آزادانہ تحقیق یا ان کی تصدیق نہیں کر سکی کہ آیا وہ واقعی سحر سے متعلق ہیں یا محض عبرانی زبان میں کچھ مذہبی دستاویزات تھیں۔
ایران کے اندرونی حلقے بھی اس بیانیے کو مشکوک نظروں سے دیکھتے ہیں۔ تہران یونیورسٹی کے استاد ڈاکٹر مہدی شریفی کا کہنا ہے: جب ریاستیں جنگ میں ناکامی محسوس کرتی ہیں تو وہ اس کے اسباب ماورائی چیزوں میں ڈھونڈتی ہیں، تاکہ ذمہ داری سے بچا جا سکے۔