اسٹیٹ بینک کی جانب سے غیر ملکی قرضوں پر انحصار بڑھ گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کے لیے غیر ملکی قرضوں پر انحصار دوگنا ہوگیا ہے اور مرکزی بینک کی جانب سے ملکی کمرشل بینکوں سے اب تک5 ارب 80 کرور ڈالرکا قرض لیا گیا ہے جس کے بعد 12 ارب ڈالرکے زرمبادلہ کے ذخائر یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ان میں زیادہ تر قرض شامل ہے۔

مرکزی بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست کے اختتام تک اسٹیٹ بینک نے ایک معاہدے کے تحت کمرشل بینکوں سے5 ارب 77 کروڑ ڈالر قرض پر حاصل کیے ہیں۔

صرف6ماہ قبل جب حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام پر عمل پیرا تھی تو اس وقت اسٹیٹ بینک نے مستقبل کے سودوں کے تحت 2ارب 90 کروڑ ڈالر قرض کمرشل بینکوں سے لیا تھا جس میں 1 ارب 60 کروڑ ڈالر طویل مدتی معاہدے کے تحت لیے گئے تھے۔

اس عرصے کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے مختصر مدت کے قرضہ جات کا حجم 4 ارب 50 کروڑ تھا جو گزشتہ چھ ماہ کے دوران 29 فیصد بڑھ چکا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے مختصر مدت کے قرضوں پر انحصار اس بات کی جانب بھی اشارہ کرتا ہے کہ ملک کے خارجی مالی مسائل وزیر اعظم عمران خان کے دعووں کے برعکس ابھی بھی مشکلات میں ہی ہیں۔

رواں تجارتی خسارے میں نمایاں کمی کے باوجود اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخایر میں 3 ارب ڈالر کا اضافہ انہی مختصر مدت کے قرضوں کی بدولت ہوا ہے اور اسٹیٹ بینک اگر یہ قرض نہ لیتا تو زرمبادلہ کے زخایر کو سنگل ڈیجٹ میں آجانا تھا۔