چاروں صوبوں کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا ڈی چوک پر دھرنا،علاقہ سیل کردیا گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چاروں صوبوں کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا ڈی چوک پر دھرنا،علاقہ سیل کردیا گیا
چاروں صوبوں کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا ڈی چوک پر دھرنا،علاقہ سیل کردیا گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: شہر اقتدار میں واقع ڈی چوک پر چاروں صوبوں سے آئے ہوئے گمشدہ افراد کے لواحقین نے دھرنا دے دیا، مختلف سیاسی رہنماء بھی دھرنے میں اظہار یکجہتی کرنے کے لئے پہنچ گئے۔ علاقے کو سیکورٹی کے خدشات کے پیش نظر سیل کردیا گیا۔

لاپتہ افراد کے لواحقین کا مطالبہ ہے کہ ان کے پیاروں کو منظر عام پر لایا جائے، اگر انہوں نے کچھ کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اس جانب فوری توجہ دینے کی اپیل کی ہے۔

لاپتہ افراد کے دھرنے میں اظہار یکجہتی کے لئے آئے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے بھی مطالبہ کرچکے ہیں کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے، یہ لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ایک ایسا معاشرہ اور ایسا ملک کفر کے ساتھ تو زندہ رہ سکتا ہے ظلم کے ساتھ نہیں رہ سکتا، انہوں نے کہا کہ ان کو انصاف مہیا کیا جائے۔ ان لوگوں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔

سینیٹر جہانزیب نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب افتخار چوہدری چیف جسٹس آف پاکستان تھے ہم ان لوگوں کا مسئلہ کا ان کے پاس کے بھی لے کر گئے تھے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔ مگر یہ معاملہ ابھی تک جوں کا توں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس حکومت بھی اپیل کی تھی کہ آپ اوپن ٹرائل کرادیں، اگر ان کے پیاروں نے کوئی غلطی کی ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، انہوں نے کہا کہ یہ بھی پاکستانی ہیں کسی اور ملک کے شہری نہیں۔

سینیٹر جہانزیب نے کہا کہ میں ہمارے لیڈران بھی اس سلسلے میں آواز اٹھاتے رہے ہیں، مگر اس حوالے سے کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور لاپتہ افراد کے لواحقین کو دردر کی ٹھوکریں کھانے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔

Related Posts