انسان کے اندر جذبہ اور ہمت ہو توکوئی بھی چیز مشکل نہیں ہوتی، راشد نسیم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے اپنے تمام تر نعمتوں کیساتھ ساتھ باصلاحیت افراد سے بھی نوازا ہے، مملکتِ خداداد میں ایسے لاتعداد نام ہیں جنہوں نے اپنے فن سے پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیااور اب بھی کررہے ہیں ۔ایسا ہی ایک نام راشد نسیم کا ہے جنہوں نے پوری دنیا میں سبزہلالی پرچم کو سربلند کرکے وطن عزیز کی عزت میں چار چاند لگائے۔

اب تک درجنوں عالمی ریکارڈ قائم کرنیوالے راشد نسیم کی کامیابیوں کے سفر سے متعلق جاننے کیلئے ایم ایم نیوز نے ان کیساتھ ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال نذر قارئین ہے۔

ایم ایم نیوز: اب تک آپ اور آپکی اکیڈمی نے کتنے ریکارڈ بنائے ہیں ؟
راشد نسیم : میری اکیڈمی 82 ریکارڈ گنیز بک میں درج کرواچکی ہے اور ان میں سے میں نے سال 2020ء میں 20 عالمی ریکارڈ بنائے ہیں۔میں نے رواں برس 2021ء میں  6 ریکارڈز کیلئے گنیز بک سے رابطہ کیا ہے اور اب تک 2 ریکارڈز منظور ہوچکے ہیں اور باقی 6 منظوری کیلئے گئے ہوئے ہیں۔

ایم ایم نیوز: آپ کو کون کون سے اعزازات اور القابات مل چکے ہیں ؟
راشد نسیم : دی مین آف اسٹیل، ریگنگ بل، دی پاور ہاؤس آف پاکستان اور نن چکو کا لقب مل چکا ہے اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے مجھے بروسلی آف پاکستان کا لقب دیا ہے جس کے قابل تو میں خود کو نہیں سمجھتا لیکن یہ میرے لئے ایک اعزاز کی بات ہے۔

ایم ایم نیوز: اب تک کوئی ایسا ریکارڈ جس کیلئے بہت مشکل پیش آئی ہو؟
راشد نسیم : ہم اکثر ایسے ریکارڈز کا انتخاب کرتے ہیں جن کو کرنا بہت مشکل ہوتا ہے جیسے ڈبل نن چکو اسٹرائیک کا ایک ریکارڈ تھا جس میں مجھے ایک منٹ میں 4سو97 اسٹرائیک پیڈ پر کرنا تھے جس کیلئے مجھے ایک سال تک پریکٹس کروائی گئی لیکن میں 480 یا 485 سے آگے نہیں جاپارہا تھا لیکن میں نے محنت جاری رکھی اور الحمد اللہ آج یہ ریکارڈ بھی میرے پاس ہے۔

ایم ایم نیوز:اکثرریکارڈ مختصر وقت میں بنتے ہیں لیکن اس کے پیچھے کتنی محنت درکار ہوتی ہے ؟
راشد نسیم : دیکھنے میں تو بہت آسان سا لگتا ہے کہ ہم نے ایک منٹ میں ریکارڈ بنادیالیکن اس کے پیچھے بہت محنت درکار ہوتی ہے اور عالمی ریکارڈ بنانا بہت مشکل کام ہوتا ہے۔

ایم ایم نیوز:بھارتی ایتھلیٹ کیساتھ مقابلے سے پہلے تیاری کیسی تھی ؟
راشد نسیم : بھارتی ایتھلیٹ کے ساتھ مقابلے میں 100فیصد نہیں بلکہ 200 فیصد رزلٹ دینا ہوتا ہے اور میں نے اپنی پوری توانائی صرف کرتے ہوئے 200 فیصد کھیل پیش کیا اور میری کوشش تھی کہ ہر صورت بھارتی حریف کو شکست دینی ہے اورمیں نے پاکستان کا جھنڈا بلند کیا۔

ایم ایم نیوز:مارشل آرٹس سیکھنے کا شوق رکھنے والوں کو کیا مشورہ دینگے ؟
راشد نسیم : میری خواہش ہے کہ عام آدمی بھی مارشل آرٹس سیکھے اور میرا یوٹیوب چینل بھی ہے وہاں پر بھی لوگ مجھ سے رابطہ کرسکتے ہیں اور میری ٹریننگ کے سیشن بھی میرے چینل پر موجود ہیں جن سے لوگوں کو مدد مل سکتی ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ نے مارشل آرٹس کس سے متاثر ہوکر شروع کیا ؟
راشد نسیم : میرے استاد اقبال مرتضیٰ بالکل دبلے پتلے سے نظر آنے والے انسان تھے جن کو دیکھ کر لگتا نہیں تھا کہ وہ مارشل آرٹس کے ایکسپرٹ ہونگے ۔ میں نے ان کو دیکھ کر مارشل آرٹس سیکھنے کا ارادہ کیا۔

ایم ایم نیوز:پہلا ریکارڈ بنانے میں کتنی مشکل پیش آئی اور کتنا وقت لگا ؟
راشد نسیم :2003 ء میں گنیز ورلڈ ریکارڈ بنانے کا ارادہ کیا تھا لیکن پاکستان میں سہولیات اور مواقع بہت کم ہوتے ہیں اس لئے میں نے جان توڑ کوشش اور محنت سے 10 سال بعد 2013ء میں پہلا ریکارڈ بنایا۔جب آپ کے اندر جذبہ اور ہمت ہو توکوئی بھی چیز مشکل نہیں ہوتی۔

ایم ایم نیوز: بے شمار کامیابیوں کے بعد حکومت نے کتنا سپورٹ کیا ؟
راشد نسیم : مجھے حیرت ہوتی ہے کہ اتناز یادہ مشہور ہونے کے باوجودحکومت کی طرف سے کوئی پذیرائی نہیں ہوئی۔

ایم ایم نیوز: اپنے مداحوں کو کیا پیغام دینا چاہیں گے ؟
راشد نسیم : آپ کسی بھی فیلڈ سے تعلق رکھتے ہوں بس ہمت نہ ہاریں تو آپ اپنی فیلڈ میں رہ کر بھی ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں۔