کوئٹہ اور تربت میں دہشت گردوں کے حملے، ایف سی کے 4 جوان شہید، 8 زخمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی: کوئٹہ اور تربت میں دہشت گردوں نے ایف سی افسران اور اہلکاروں پر 2 حملے کیے جس کے نتیجے میں 4 جوان شہید جبکہ 8 زخمی ہو گئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پہلے واقعے میں دہشت گردوں نے پیر اسماعیل کے علاقے میں ایف سی پوسٹ پر حملہ کیا جس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران 5 دہشت گرد ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوگئے۔

دہشت گردوں کے حملے کے دوران ایف سی کے 4 جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔ دوسرے واقعے میں دہشت گردوں نے ایف سی کی ایک گاڑی کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کے 2 جوان زخمی ہو گئے۔

شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملک دشمن عناصر اور بیرونی خفیہ ادارے دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں جو بلوچستان میں انتھک کاوشوں کی بدولت حاصل کیے گئے امن و استحکام کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ فورسز دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔

یاد رہے کہ اِس سے قبل دہشت گردوں نے  ایف سی کی چوکی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایف سی کے 3جوان شہید جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں گزشتہ ماہ 9 مئی کو کہا گیا کہ کوئٹہ اور تربت میں دہشت گردی کے 2 مختلف واقعات میں ایف سی کے 3 اہل کار شہید اور 5 زخمی ہوئے۔ دہشت گردوں نے مارگٹ کے علاقے میں فرائض کی انجام دہی پر مامور ایف سی کے دستے پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ،دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی کے 3جوان شہید، 5زخمی

قبل ازیں آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ مغربی سرحد کے آس پاس کے علاقوں میں دہشت گردوں کو امن خراب نہیں کرنے دیں گے۔

 چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عید کا دوسرا دن مغربی سرحد پر تعینات فوجیوں کے ساتھ خیبرپختونخوا میں گزارا۔لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

مزید پڑھیں: دہشت گردوں کو امن خراب نہیں کرنے دیں گے،آرمی چیف