عدالتی حکم کے بعد پنجاب پولیس نے پاکپتن سے مغوی لڑکی کو بازیاب کرالیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے سخت حکم کے بعد پنجاب پولیس نے اتوار کو پاکپتن سے اغوا ہونے والی نوعمر لڑکی کو بازیاب کرالیا۔

پولیس نے الیاس اور عابد سمیت دو ملزمان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔ مقتولہ کو ہفتے کے روز دن کی روشنی میں لاہور سے اغوا کیا گیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے اتوار کی شام پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) اور لاہور کے سی سی پی او کو دن دیہاڑے اغوا ہونے والی میٹرک کی 17 سالہ طالبہ کی بازیابی میں ناکامی پر تنبیہ کی تھی۔

انہوں نے پولیس اہلکاروں کو خبردار کیا تھا کہ اگر آج (اتوار) رات 10 بجے تک متاثرہ بچی کو پیش نہ کیا گیا تو انہیں ان کے عہدوں سے برطرف کردیا جائے گا۔

اتوار کی شام سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے آئی جی اور سی سی پی او کو حکم دیا کہ طالبہ کو بازیاب کر کے رات 10 بجے تک عدالت میں پیش کیا جائے۔

چیف جسٹس نے پولیس حکام کو متنبہ کیا کہ اگر وہ دی گئی ڈیڈ لائن تک متاثرہ کی بازیابی میں ناکام رہے تو نااہل اہلکاروں کو ہٹانے کے لیے وزیراعظم کو خط لکھیں گے۔

واضح رہے کہ لاہور میں ایک 17 سالہ لڑکی کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا تھا جب وہ میٹرک کا امتحان دینے کے بعد اپنے بھائی کے ساتھ گھر واپس آ رہی تھی۔

مزید پڑھیں:لاہور سے اغوا ہونیوالی طالبہ کو شام 6 بجے تک بازیاب کرایا جائے، چیف جسٹس کا حکم

نوجوان اور اس کا بھائی موٹرسائیکل پر سوار تھے جب کم از کم چار اغوا کاروں نے کار کا استعمال کرتے ہوئے انہیں سڑک کے کنارے دھکیل دیا۔اور لڑکی کو گاڑی میں اسلحہ کے زور پر ڈال کر لے گئے تھے۔