تحریکِ انصاف کو دھچکا، سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری لاہور سے گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی صدر کے پاکستان سے متعلق بیان پر فواد چوہدری سخت برہم
امریکی صدر کے پاکستان سے متعلق بیان پر فواد چوہدری سخت برہم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری کو آج (بدھ کے روز) صبح کے وقت لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا، جبکہ پی ٹی آئی پارٹی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے سرکاری منصوبوں کی مذمت کرنے میں مصروف تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

خرم دستگیر کے حکم پر ملک کو اندھیروں میں ڈبو دیا گیا: فواد چوہدری

بدھ کے روز پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی گرفتاری کی افواہیں گرم تھیں، اس دوران پارٹی رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں لاہور میں واقع عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پر جمع ہوئے۔

پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دی گئی کال پر ہزاروں کی تعداد میں پی ٹی آئی کارکنان بشمول خواتین اور بچے پارٹی قیادت زمان پارک لاہور پہنچ گئی۔

عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صرف 30 منٹ کے نوٹس پر ہزاروں کارکنان جمع ہوگئے۔ عمران خان کی گرفتاری پاکستان کے خلاف سازش ہے۔

سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان ملک کے مقبول ترین رہنما ہیں۔ فواد چوہدری نے حکومت کو متعدد مرتبہ للکارا، اور اسی دوران انہیں گرفتار بھی کر لیا گیا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن کی درخواست پر گزشتہ شب ہی سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے، جس کا متن سامنے آگیا۔

قبل ازیں فواد چوہدری نے موجودہ اتحادی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر آئین کی خلاف ورزی کی گئی تو آئین کی دفعہ 6 کے تحت ہم بغاوت سے متعلق مقدمات کی پیروی کریں گے۔

فواد چوہدری پر الزامات

سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کو نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے ایک بیان کی پاداش میں حراست میں لیا گیا ہے جس میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت منشی کی سی ہوگئی ہے۔ اس حکومت میں الیکشن کمیشن کو فون کیا جاتا ہے اور الیکشن کمشنر کلرک کی طرح بیٹھ کر اسی وقت سائن کرکے بھیج دیتا ہے۔

گرفتاری کا سبب بننے والے بیان میں فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشنر کو حکم دیا جاتا ہے کہ محسن نقوی چیف منسٹر ہوگا، وہ محسن نقوی کو سائن کرکے دے دیتا ہے۔ اگر آپ اتنے کمزور ہیں تو اپنے گھروں میں جا کر بیٹھیں۔ اقتدار یا بادشاہی سدا نہیں رہتی۔ یہ لوگ ان کے کیئر ٹیکر گورنمنٹ میں لگ رہے ہیں۔ چاہے وہ چیف منسٹر ہوں یا الیکشن کمشنر۔

بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ آپ یہاں 3 ماہ، 4 ماہ، 5 ماہ یا سال کیلئے ہیں۔ ہم آپ کا پیچھا اس وقت تک کریں گے جب تک ہم آپ کو قرار واقعی سزا نہ دے دیں۔ پاکستان کے عوام کا قرض ہے ہم پر کہ اس رجیم میں شامل لوگ عوام سے کھلواڑ کر رہے ہیں، ان کو گھروں تک چھوڑ آئیں۔ عوام اس ظلم کو معاف نہیں کریں گے۔ جو لوگ 25 مئی کے واقعات میں ملوث تھے، ان کو دوبارہ لایا جارہا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن میں درخواست دی ہے کہ 25 مئی کے واقعات میں براہِ راست ملوث افراد کو پنجاب میں تعینات نہ کیا جائے۔ اس کے باوجود اگر یہاں پر تعینات رہے یا کیے گئے تو ہم الیکشن کمیشن، ممبران، ان کے خاندانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ اگر زیادتیاں کی گئیں تو آپ کو ان کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

درخواست گزار کا فواد چوہدری کے بیان کے خلاف کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن کے دیگر ممبران اور ان کے خاندانوں کو ڈرایا دھمکایا۔ ریاست کے انتخابی عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ تقریر سے کمیشن ممبران اور خاندانوں کی زندگی کیلئے مستقل خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ تقریر سے ملزم فواد چوہدری نے ملکی اداروں میں تصادم کی کوشش کی۔

الزام عائد کیا گیا کہ فواد چوہدری نے حکومتی اداروں میں ڈر اور خوف پیدا کرکے آئندہ ہونے والے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جو سنگین جرم ہے۔ الیکشن کمیشن جیسے آئینی ادارے کے سربراہ کی توہین بھی کی۔ درخواست گزار سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے فواد چوہدری کے خلاف کارروائی کی درخواست کردی۔

واضح رہے کہ فواد چوہدری کے خلاف 153 اے، 506، 505 اور 124 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ فواد چوہدری کی گرفتاری کا سبب بننے والے بیان کو نجی ٹی وی چینل پر شام 5 بج کر 46 منٹ پر نشر کیا گیا تھا۔

Related Posts