اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترسیلات بڑھانے اور الائیڈ انڈسٹری کیلئے مراعات کی تجاویز سامنے آگئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ترسیلات بڑھانے کیلئے اوورسیز کیلئے بجٹ میں مراعات دینے کی تجویز ہے، بجٹ میں اوورسیز کو مراعات دینے سے بینکنگ چینل سے ترسیلات بڑھیں گی، اوورسیز کیلئے تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے پر مراعات کی بھی تجویز ہے، اوورسیز کیلئے گھروں، فلیٹس، کمرشل ایریا میں سرمایہ کاری کیلئے مراعات کی تجاویز ہیں۔
الائیڈ انڈسٹری کے فروغ کیلئے ریگولیٹری، ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی تجویز ہے، سٹیل، سیمنٹ، ٹائل و دیگر الائیڈ انڈسٹری چلانے کیلئے ٹیکسز میں کمی کی تجاویز ہیں، سٹیل، ٹائل کی امپورٹ پر 15 فیصد آر ڈی اور 15 فیصد اے آر ڈی میں کمی کی تجویز ہے، سٹیل، ٹائل کی امپورٹ پر اس وقت 30 فیصد تک آر ڈی اور اے آر ڈی عائد ہے۔
ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا واحد طریقہ آئی ایم ایف سے رجوع ہے۔مفتاح اسماعیل
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بجٹ کی تیاری آخری مرحلے میں ہے، کرنسی کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، حکومت عوام کی تکالیف سے آگاہ ہے ،عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کیا جائے گا۔ حکومت ڈالر کی قیمت جو 250 روپے سے کم تھی کو اس کی اصل سطح پر لانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی تشکیل پر کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکی ڈالر کی قیمت 240 سے 250 روپے ہو جائے گی جو اس کی اصل قیمت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ڈالر مضبوط ہورہا ہے تاہم پاکستان میں اسے اس کی اصل سطح پر لائیں گے۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ 9 مئی کے مجرموں کے خلاف کارروائی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی جارہی ہے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے ذمہ داروں کو مناسب طریقے سے پکڑا جائے گا۔ لوگ اگر ریاست کو ماں سمجھتے تو حساس تنصیبات پر حملہ نہ کرتے، پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن دفاعی تنصیبات پر حملوں کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان سے اب صرف اسی صورت میں بات ہو سکتی ہے جب وہ قوم سے معافی مانگیں، اپنی غلطی تسلیم کریں اور آئندہ 9 مئی جیسا کچھ نہ کرنے کا وعدہ کریں۔