صدر مملکت کا غیر ملکی سازش کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر مملکت کا غیر ملکی سازش کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ
صدر مملکت کا غیر ملکی سازش کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا غیر ملکی سازش سے متعلق خط موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اور چیف جسٹس جسٹس عمر عطاء بندیال کو ارسال کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات کیلئے بااختیار عدالتی کمیشن بنایا جائے۔

صدر مملکت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خط کا جواب دے دیا جس میں صدر مملکت نے حکومت میں تبدیلی لانے کے لیے مبینہ سازش کی تحقیقات پر زور دیا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ عمران خان کا خط وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور چیف جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال کو بھیج رہا ہوں، چیف جسٹس معاملے کی تحقیقات اور سماعت کے لیے بااختیار عدالتی کمیشن قائم کریں۔

جوابی خط میں عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت میں تبدیلی کی مبینہ سازش کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے، عوام کو وضاحت دینے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے حالات پر مبنی شواہد ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے 2 اجلاسوں میں توثیق کی گئی کہ بیانات پاکستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول اور صریح مداخلت کے مترادف ہیں، پاکستان نے بجا طور پر ’ڈی مارش‘ جاری کیا، دھمکیاں خفیہ اور ظاہراً دونوں ہوسکتی ہیں تاہم غیر سفارتی زبان میں واضح طور دھمکی دی گئی۔

صدر مملکت نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے اپنے خط میں دھمکی پر ممکنہ ردعمل اور اثرات کا ذکر کیا، ایک خودمختار، غیور اور آزاد قوم کے وقار کو شدید ٹھیس پہنچی، معاملے کی تفصیلی جانچ اور تحقیقات کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں بہت سی سازشوں کی تحقیقات بے نتیجہ رہیں۔

عالمی سطح پر بھی سازشوں کی تصدیق عشروں بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے کے بعد ہوتی ہے، طویل عرصے بعد خفیہ دستاویزات جاری کرنے تک ملکوں کو شدید نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے، حالات و واقعات پر مبنی شواہد حاصل کرنے سے بھی معاملے کو انجام تک پہنچایا جا سکتاہے۔

امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر کی طرف سے بھیجی گئی سائفر کی کاپی پڑھی، سائفر میں امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو کیساتھ پاکستانی سفارت خانے میں ہونے والی ملاقات کی باضابطہ سمری موجود تھی۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم 9 نکاتی ایجنڈے پر وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت آج کرینگے

سائفر رپورٹ میں مسٹر لُو کے بیانات شامل ہیں جن میں خاص طور پر وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کا ذکر کیا گیا، سائفر میں تحریک کی کامیابی کی صورت میں معافی، ناکامی کی صورت میں سنگین نتائج کا بھی ذکر ہے۔

Related Posts