نفرتیں مٹانے کیلئے پیپلز پارٹی 4اکتوبر کو ”یکجہتی کراچی“ ریلی نکالے گی، سعید غنی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا کے باعث اگر صورتحال خراب ہوئی تو اسکول بند کیے جاسکتے ہیں، سعیدغنی
کورونا کے باعث اگر صورتحال خراب ہوئی تو اسکول بند کیے جاسکتے ہیں، سعیدغنی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پیپلز پارٹی 4اکتوبر کو ”یکجہتی کراچی“ ریلی نکالے گی، کراچی کے شہریوں نے ایم کیو ایم کو رد کردیا، ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ریلی عائشہ منزل،گرومندر،لائینزایریاسے ہوتی ہوئی مزارقائد پر آئیگی، یہ ریلی بھی ماضی کی طرح کامیاب ہوگی، شہری کراچی میں ریلی میں شریک ہوں،نفرت لسانیت کی سیاست کوردکریں،پیپلزپارٹی قومیت اورتعصب کی سیاست کوردکرتی ہے

سعید غنی کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ ماضی میں بھی پیپلزپارٹی نے ٹنکی گراؤنڈ میں بھرپورجلسہ کیا، مگر ایم کیوایم نے جلسی کی تھی،کراچی یکجہتی کے نام سے نکلنے والی ریلی اس بات کی نفی کریگی کہ کراچی کے لوگ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کراچی کے لوگوں نے ساتھ دیا،نتائج تبدیل کردیئے جائیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں،پریس کانفرنس سے پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سید وقارمہدی جاوید ناگوری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

سعید غنی نے کہا کہ وزیراعظم نے جاہلانہ بات کی،اب وہ سندھ میں لسانیت اورتعصب کاسبب بن رہے ہیں،اندرون سندھ والوں کی حکمرانی کا بیان نفرتوں کاسبب بن رہا ہے،پی ٹی آئی وزیراعظم کا اصل سب مقصد سامنے آگیا ہے۔

وقارمہدی نے کہا کہ بلاول بھٹوپہلے ہی کہہ چکے تھے کہ ایم کیوایم کانیاروپ پی ٹی آئی ہے، فاشسٹ سوچ اورسیاست کوریلی رد کرے گی۔وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ایم کیوایم کے زہریلے بیانیے کوآگے بڑھایا جائے، سندھ میں اس وقت جوبہترماحول ہے اس کوخراب کیا جائے

پیپلزپارٹی نے کراچی کی خدمت کی ہے،کراچی کی خدمت پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم سے زیادہ کی ہے جبکہ ایم کیوایم نے قتل وغارت گری کی ہے،ایم کیوایم تفریق پیداکررہی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ ایم کیوایم نے پہلے شہریوں کوڈراکرحکومت کی،ایم کیو ا یم نے اردوبولنے والوں کی شناخت تبدیل کی، اردوبولنے والے پڑھے لکھے مہذب لوگ ہیں، پیپلزپارٹی میں ہررنگ ونسل کاآدمی ملے گا۔

حکومت کی بوکھلاہٹ سامنے آگئی ہے،نوازشریف کی دوتقاریرسے پریشان ہیں،سخت ترین ادوارمیں بھی اس طرح نہیں ہوتاتھا،نوازشریف کی تقاریرپرپابندی کی مذمت کرتے ہیں، چینلزپرپابندی لگائی گئی تولوگ دوسرے ذرائع سے بھی تقاریرسن سکتے ہیں،اب آوازوں کودبایا نہیں جاسکتا۔

Related Posts