حکومت کی غلط پالیسیز کی وجہ سے غربت میں 30 فیصد اضافہ ہوا،شازیہ مری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹرینز کی مرکزی اطلاعات سیکرٹری و رکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ عمران نیازی بحیثیت وزیراعظم کے عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں رہا اور وزیراعظم کی طرح ان کی کابینہ کے وزراء بھی کنفیوز بیانات دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس وزیراعظم کو یہ غرض نہیں کہ لوگ بھوکے پیاسے، خودکشیاں کر رہے ہیں، مہنگائی کی شرح اتنی حد تک بڑہ گئی اس کا وزیراعظم آفس میں بیٹھنا فضول ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سعودی عرب سے 3 ارب ڈالرز قرضہ لیا جو کہ چین سے پیسے لے کر سعودی عرب کو واپس کیے ہیں اور اس حوالے سے پارلیمنٹ سے پوچھا ہی نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ نالائق حکومت کی پالیسیز کی وجہ سے غربت میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تقریبا ًساڑھے آٹھ کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہی ہیں،عمران خان ہوش کے ناخن لیں۔ ان باتوں کا اظہار آج انہوں نے میڈیا سیل بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

شازیہ مری نے کہا کہ حکومت اورسیز پاکستانیوں کو بھی دھوکہ دے رہی ہیں اور اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق کوئی پارلیمانی کمیٹی بھی نہیں بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی پگڑی اچھالنے کی اجازت وزیراعظم کو نہیں،اگر کوئی کوتاہی کرے تو رپورٹ طلب کی جاتی ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ صوبہ سندھ میں دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افسران و ملازمین کی تفصیلات کے متعلق?نیب کا خط شرمناک عمل ہے جس پر سندھ حکومت نے نیب کو لال جھنڈا دکھا دیا ہے اور نیب کے خط سے تعصب کی بو آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیز سب کے سامنے ہیں عمران نیازی عوامی مسائل پر بات نہیں کرتے اور ایک طرف این سی او سی نے تمام چیزیں بند کر رہی ہیں تو دوسری جانب عمران نیازی اپنی عید تعطیلات نتھیاگلی میں گزارنے کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کے پی کے حکومت کی جانب سے تمام تفریحی مقامات پر پابندی ختم کی گئی ہے جو کہ این سی او سی کے کورونا متعلق ایس او پیز کی کھلی خلاف ورزی اور قابل مذمت عمل ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ ارسا کی جانب سے تونسا پنجند سے صوبہ سندھ کے حصے کا 2 ہزار کیوسک پانی لیا جارہا ہے اس عمل سے صوبہ سندھ میں قحط سالی کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نے عمران نیازی کو عام آدمی کی فکر ہی نہیں ہے۔