اپوزیشن کورونا پر سیاست سے گریز کرے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ہر قیمت پر پشاور میں اپنا عوامی اجتماع منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ملک میں کورونا کے کیسز میں اچانک تیزی کے ساتھ اضافہ ہونے لگا ہے اوروبائی مرض کی دوسری لہر کی ایک بڑی وجہ ان بڑے اجتماعات کو سمجھا جاتا ہے۔

حکومت نے اپوزیشن سے ریلی ملتوی کرنے کی اپیل کی ہے لیکن اپوزیشن اپنے عزم پر قائم دکھائی دیتی ہے اور یہ دعویٰ کیاجارہا ہے کہ ان کے لئے رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے حالیہ حفاظتی اقدامات کے تحت بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ان احکامات پر شاذ و نادر ہی عمل کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ میڈیا اس مقصد کو معروضی انداز میں کور کرے۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا درست ہے کہ کورونا پر سیاست کی جارہی ہے، انہوں نے اپوزیشن پر زور دیا ہے کہ وہ سیاسی سرگرمیوں پر نظر ثانی کریں اور اپوزیشن جماعتوں کو سیاست کی خاطر اپنے کارکنان کو وبائی مرض کی طرف نہیں دھکیلناچاہئے۔

اگر یہ مرکزی دھارے میں شامل سیاسی جماعتیں حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتی ہیں اور اپنے کارکنوں کی زندگیاں داؤ پر لیتی ہیں تو یہ خطرناک مثال ہوگی ۔

مسلم لیگ (ن) اجازت سے انکار کے باوجود مانسہرہ اور سوات میں سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور پیپلز پارٹی ہر قیمت پر 30 نومبر کو ملتان میں جلسہ کرنا چاہتی ہے۔

پاکستان میں روزانہ 2 ہزار سے زائد کیسز دیکھے جا چکے ہیں لیکن حزب اختلاف اپنے سیاسی اجتماعات جاری رکھے ہوئے ہے۔ حال ہی میں ختم ہونے والے گلگت بلتستان انتخابات کے دوران بھی یہ سب دیکھنے میں آیا لیکن اب صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔

حزب اختلاف کا دعویٰ ہے کہ وہ قوانین کی بالادستی اور اس کی پاسداری کے لئے لڑ رہی ہے لیکن عمران خان کی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے وہ اپنے ہی عوام کی زندگی اور صحت کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ مقامی انتظامیہ بڑے ہجوم پر قابو پانے میں بے بس دکھائی دیتی ہے اور ریلیوں کے دوران ایس او پیز کو نافذ کرنے سے قاصر ہے۔

سیاسی قائدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ ان کی سیاسی سرگرمیوں سے دوسروں کو تکلیف نہ پہنچے۔

ملک میں سیاسی ہیجان پیدا کرنے کیلئے کورونا پر بھی سیاست کی جارہی ہے اورحفاظتی احتیاطی تدابیر کو مکمل نظرانداز کرنے کی وجہ سے ملک میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے ملک کو مشکلات درپیش آئیں گی اس لئے اپوزیشن اپنی سیاسی سرگرمیاں معطل کرکے لوگوں کی زندگی اور صحت کا تحفظ یقینی بنائے۔