شوبز شخصیات پاکستانی فلمز کی جگہ ڈاکٹر اسٹرینج دکھانے پر برہم

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
شوبز شخصیات پاکستانی فلمز کی جگہ ڈاکٹر اسٹرینج دکھانے پر برہم
شوبز شخصیات پاکستانی فلمز کی جگہ ڈاکٹر اسٹرینج دکھانے پر برہم

رواں برس عید الفطر کے موقعے پر کورونا وباء کے باعث کم و بیش 2سال بعد 5 پاکستانی فلمیں ریلیز ہوئیں تاہم شوبز شخصیات نے سینما گھروں میں پاکستانی فلموں کی بجائے ڈاکٹر اسٹرینج دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہالی ووڈ کی سائنس فکشن فلم ڈاکٹر اسٹرینج پاکستانی سینما گھروں میں دکھائی گئی جس کا منفی اثر رواں برس ریلیز کی گئی پاکستانی فلمز پر پڑا جنہیں دیکھنے والوں کی تعداد کم ہونے کے باعث فلمی صنعت معاشی بحران سے دوچار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سوشل میڈیا پر پسوڑی کے گلوکار علی سیٹھی کے چرچے

کچھ پاکستانی فلمز کو ڈاکٹر اسٹرینج ریلیز کیے جانے کے باعث سینما گھروں میں نمائش کی اجازت نہ مل سکی۔ آج سے 4 روز قبل پاکستانی فلمز کو نوٹس دئیے یا اطلاع کیے بغیر سینما گھروں سے ہٹایا گیا جس پر پاکستانی شوبز شخصیات برہم ہیں۔

پاکستانی فلمسازوں اور شوبز شخصیات کا کہنا ہے کہ سینما مالکان کو پاکستان کی نئی ریلیز ہونے والی فلمز ہٹانی نہیں چاہئیں تھیں۔ ڈاکٹر اسٹرینج کو کچھ تاخیر کے بعد بھی ریلیز کیاجاسکتا تھا جس سے پاکستانی فلمز کو بہتر بزنس کرنے کا موقع ملتا۔ 

عید کے موقعے پر ریلیز کی گئی فلم دم مستم کی مرکزی اداکارہ امر خان کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ غیر ملکی فلم آنے پر خاموشی سے پاکستانی فلمز کا ہٹایا جانا عجیب اقدام تھا جس سے شائقین کی تعداد کم ہوئی۔ دیگر ستاروں نے بھی غم و غصے کا اظہار کیا۔

Pakistani Celebrities Express Anger On Taking Down Pakistani New Releases

Pakistani Celebrities Express Anger On Taking Down Pakistani New Releases

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں دم مستم کے فلم ساز عدنان صدیقی نے کہا کہ ڈاکٹر اسٹرینج کو کچھ روز بعد ریلیز کیا جاسکتا تھا۔ ایک غیر ملکی فلم نے ہماری اسکرینز پر قبضہ کر کے ہمیں کونے میں ڈال دیا۔ گھر کی فلمز کا سینما پر زیادہ حق تھا۔