بھارت کو منہ توڑ جواب، پاکستان نے واہگہ بارڈر بند، تجارت معطل کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FILE PHOTO

اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور حالیہ پہلگام جھوٹے فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کے خلاف عالمی فورمز سے رجوع کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔

یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں کیا گیا جس میں سویلین اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی اندرونی و بیرونی صورتحال، خاص طور پر بھارتی جارحیت کے بعد کی ممکنہ پیش رفت پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، اجلاس میں پہلگام حملے کے حوالے سے بھارت کی پاکستان پر لگائی گئی بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کر دیا گیا اور دفتر خارجہ کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے بھارت کو سفارتی، قانونی، اور آبی محاذ پر مؤثر جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف اقوام متحدہ، عالمی عدالت انصاف اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے رجوع کا اعلان کیا۔

دوسری جانب بھارت کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے فوری طور پر واہگہ اور اٹاری بارڈرز بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور سارک ویزا استثنیٰ کے تحت پاکستانی شہریوں کی بھارت میں داخلہ کی سہولت بھی ختم کر دی گئی ہے۔

بھارت نے نہ صرف اسلام آباد میں تعینات تمام دفاعی اتاشیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے بلکہ پاکستانی ہائی کمیشن میں موجود فوجی مشیروں کو بھی سات دن میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے 2019 میں پہلے ہی پاکستان کے ساتھ ہائی کمیشنر کی سطح پر سفارتی تعلقات کو قونصلر سطح تک محدود کر دیا تھا اور اب ان تعلقات میں مزید کمی لائی جا رہی ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا نہ صرف بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو سنگین خطرے سے دوچار کرنے کے مترادف ہے۔

پاکستان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کی ان یکطرفہ اور اشتعال انگیز کارروائیوں کا نوٹس لے اور خطے میں امن کے تحفظ کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔

Related Posts