ایف ا ے ٹی ایف گرے لسٹ اور پاکستان

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو جون 2021 تک اپنی گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ چوتھا موقع ہے کہ جب پاکستان کو توسیع دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ‘دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے میں پاکستان نے مطلوبہ نکات پر ‘نمایاں پیشرفت کی ہے لیکن اس میں کچھ ‘سنگین خامیاں ہیں۔

پاکستان کو عالمی تنظیم نے 27 نکاتی ایکشن پلان سونپا تھا اور پاکستان نے ان میں سے 24 پر بڑی حد تک کامیابی حاصل کرلی ہے لیکن مطلوبہ معیار پر پورا اترنے کیلئے بقیہ نکات پر عملدرآمد بھی ضروری ہے۔

ایف اے ٹی ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردوں کو مالی اعانت فراہم کرنے والے تمام گروہوں اور اداروں کی تحقیقات اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں بہتری لانی چاہئے اور یہ ظاہر کرنا چاہئے کہ عدالتوں کے ذریعہ عائد جرمانے موثر ہیں اور اقوام متحدہ کے نامزد تمام دہشت گردوں کو سزاء دی گئی ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے پورے ایکشن پلان پر ہونے والی نمایاں پیشرفت کا نوٹس لیاہے، ایف اے ٹی ایف کے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر نے واضح کیا کہ یہ کوئی تفتیشی تنظیم نہیں ہے اور صرف انفرادی واقعات کے بجائے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے پورے نظام کا احاطہ کرتی ہے۔

کورونا وائرس اور سخت ڈیڈ لائن سمیت چیلنجوں پر قابو پانے کے باوجود ایف اے ٹی ایف کی جانب سے اب بھی پاکستان سے مطالبہ کیا گیاہے کہ گرے لسٹ سے ہٹانے کیلئے مزید اقدامات کرے،تاہم ایف اے ٹی ایف کے صدر نے کہا ہے کہ ابھی وقت نہیں آیا ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالیں۔

حکومت کے لئے یہ اطمینان کی بات ہے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے، ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رہنمائی کرنے والے وفاقی وزیرحماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط پیغام بھیجے گا کہ ہمارامالیاتی نظام بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے اور مجوزہ منصوبے کو مکمل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

حکومت کو یقین ہے کہ وہ ایف اے ٹی ایف کی دی گئی ڈیڈلائن سے قبل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرلے گی کیونکہ گرلے لسٹ میں ہونے کی وجہ سے پاکستان میں برآمدات اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں کمی آئی ہے اور ملکی ترقی متاثر ہوئی ہے۔

اب یہ ضروری ہے کہ پاکستان گرے لسٹ سے باہر آنے کے لئے کوششیں کرے کیونکہ اس سے بڑے پیمانے پر معاشی نقصان ہوتا ہے جس کا پاکستان متحمل نہیں ہوسکتا۔ 2019 میں پاکستان کو 10اعشاریہ 31 بلین ڈالر کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا اور اس کا اثر اب بھی جاری ہے۔

پاکستان بھارتی کوششوں کو ناکام بناکر بلیک لسٹ سے بچ گیاہے لیکن کامیابی ابھی دور ہے اور پاکستان کو معاشی مشکلات اور پابندیوں سے بچنے کیلئے فوری اقدامات اٹھانا ہونگے۔

Related Posts