ہمیں فلسطین پر ٹرمپ کا امن منصوبہ واضح طور پر مسترد کرنا ہوگا۔شیریں مزاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں ایم مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان کو فلسطین پر ٹرمپ کا نام نہاد امن منصوبہ واضح طور پر مسترد کرنا ہوگا، بصورتِ دیگر یہ کشمیر کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

پرنٹ میڈیا پر شائع اپنے ایک کالم میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی صدر  پیسوں کی  ڈیل کی بنیاد پر فلسطینیوں کی عشروں سے جاری جدوجہدِ آزادی کو دبا نہیں سکتے، یہ ان کی بھول ہے۔ 

وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ فلسطینی غاصب اسرائیل سے مقبوضہ علاقوں کا قبضہ واپس چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی ایک فعال ریاست ہو جبکہ  ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ پیسے سے سب خریدا جاسکتا ہے۔

وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی صدر کے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو لاکھوں نوکریاں ملیں گی جبکہ نئی فلسطینی ریاست اپنے جی ڈی پی کو تین گنا کرسکے گی، اگر فلسطینی وہ کریں جو اسرائیل چاہتا ہے۔

صدر ٹرمپ کی ڈیل آف سنچری پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا یہ منصوبہ ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے کیونکہ امریکی صدر ٹرمپ تو کشمیر پر ثالثی کی بھی پیشکش کرچکے ہیں۔

ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی صدر جلد بھارت کا دورہ کرنے والے ہیں۔ بھارت اور اسرائیل کے درمیان اسٹرٹیجک تعاون ہمارے سامنے ہے۔ بھارت کا بیلسٹک میزائل ڈیفنس پروگرام بھی اسی کا حصہ ہے۔ 

شیریں مزاری نے کہا کہ اس تمام تر صورتحال کو دیکھتے ہوئے امریکی صدر کے فلسطین پر پلان کو واضح طور پر مسترد کرنا پاکستان کے لیے بے حد ضروری ہے کیونکہ اگلی بار صدر ٹرمپ کشمیر کیلئے بھی ایسا ہی پلان پیش کرسکتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل کا خواب جو صہیونی دیکھتے ہیں، اسے پورا کرنے کے لیے صدر ٹرمپ سے ایسے ہی کسی پلان کی توقع کی جاسکتی ہے جو پیسے کے ذریعے کشمیر کا سودا کرنے کا مطالبہ کرتا ہو۔ ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو فلسطینی عوام نے مسترد کردیا، اس بات کا اعلان فلسطینی جدوجہدِ آزادی کی تحریک حماس اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر نے کیا۔

واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دو روز قبل  یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے بعد فلسطینی عوام سڑکوں پر نکل آئے اور امریکا اور اسرائیل  کے خلاف خوب احتجاج اور نعرے بازی کی۔

مزید پڑھیں: فلسطین کے  عوام  امن منصوبہ مسترد کرتے ہیں۔حماس