بھارت اور پاکستان کے جنگی طیاروں کے درمیان منگل کی رات ایک بڑافضائی تصادم ہوا جو جدید فضائی تاریخ کے سب سے شدید “ڈوگ فائٹ” (فضائی جنگ) میں سے ایک شمار کی جا رہی ہے۔
پرو پاکستانی کے مطابق ایک سینئر پاکستانی سیکورٹی عہدیدار نے سی این این سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس ہائی سٹیک اسٹیڈ آف میں دونوں طرف سے 125 جنگی طیارے شامل تھے جو ایک گھنٹے سے زیادہ تک ایک دوسرے پر میزائل فائر کرتے رہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس تصادم کے دوران کسی نے دوسرے کے فضائی حدود میں دخل اندازی نہیں کی اور بعض میزائل کے تبادلے 100 میل سے زیادہ کی دوری پر ہوئے۔
دونوں طرف سے احتیاط 2019 میں ہونے والی ایک فضائی لڑائی کی وجہ سے کی گئی جس میں ایک بھارتی پائلٹ پاکستانی حدود میں گر کر گرفتار ہوا تھا اور بعد میں اسے واپس بھیج دیا گیا تھا۔
یہ واقعہ بھارت کے لیے ذلت کا باعث سمجھا جاتا ہے اور اس نے دونوں فضائی افواج کے فیصلوں پر اثر ڈالا جس کے تحت اس بار ایک دوسرے کے فضائی حدود میں تجاوز سے بچنے کی کوشش کی گئی۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بدھ کی رات قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے طیارے پاکستان کی فضائیہ کے ہاتھوں “ٹکڑے ٹکڑے” کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بھارت کی تازہ کارروائی کو “جنگی عمل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو “جواب دینے کا پورا حق” ہے۔