اسلام آباد:مہنگائی کے بھونچال میں پھنسی ہوئی عوام کو مزید پریشان کرنے والوں کیخلاف وفاقی حکومت نے پاکستان فوڈ سکیورٹی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔
ملک میں بلا جواز مہنگائی کرنے والوں کی اب خیر نہیں، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان فوڈ سیکیورٹی فلو اینڈ انفارمیشن آرڈیننس جاری کردیا جس کے تحت بلا جواز مہنگائی زخیرہ اندوزی، یا ان میں ملاوٹ کی صورت میں ملوث افراد کو 6ماہ قید، جرمانہ یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکیں گی۔
آرڈیننس کے مطابق مہنگائی پر کنٹرول کے فوری فیصلے لینے اور ان پر فوری عمل درآمد کیلئے وزیر اعظم کی سربراہی میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ مینجمنٹ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمیٹی میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے علاوہ وزیر اعظم آزاد کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اس کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
وزیر اعظم کی ہدایت پر دیگر اعلیٰ حکام کو بھی فیصلہ سازی یا عمل درآمد کیلئے کمیٹی میں مدعو کیا جاسکے گا،این ایف ایس ایم سی کے سال میں دو اجلاس ہوں یا حسب ضرورت ان اجلاسوں کی تعداد بڑھائی بھی جا سکے گی۔
اس اجلاس کا قورم دو تہائی ممبران کی موجودگی ہوگا اور فیصلہ سازی کثرت رائے کی روشنی میں ہوگی وزیر اعظم وقت کی قلت کے سبب اہم فیصلے لیکر ان پر عمل درآمد کیلئے انہیں صوبوں کو ارسال کر سکیں گے۔
یہ این ایف ایس ایم سی ملک کی پہلی نیشنل فود سیکیورٹی پالیسی بنائے گی اور اس پر عمل درآمد کیلئے نیشنلایگزیکٹیوکمیٹی بنائے گی،ایگزیکٹیو کمیٹی وفاقی، صوبائی، ضلعی، تحصیل اور دیگر سطح پر اجناس کی دستیابی، ان کی قیمتوں اور ان کی سپلائی کی یومیہ کی بنیاد پر معلومات سیکریٹری کمیٹی کو ارسال کرنے کی پابند ہو گی۔
اس ضمن میں وفاقی سطح پر اجناس اور ان کی قیمتوں کاسینٹرل ڈیش بورڈ اور پراونشل ڈیش بورڈ ترتیب دیا جائے گا این ایف ایس ایم سی کی ایگزیکٹیو کمیٹی چیئرمین اور ممبران پر مشتمل ہو گی جن کی تعداد اور ناموں کا فیصلہ وزیر اعظم صوبوں کی مشاورت سے کریں گے۔
نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی وفاقی حکومت، صوبوں اور دیگر اداروں سے براہ راست معلومات حاصل کرنے میں با اختیار ہو گی، ملک میں مہنگائی پر کنٹرول کیلئے نیشنل کمیٹی یا ایگزیکٹیو کمیٹی کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے والے صوبائی افسران کے خلاف چیف سیکریٹری کاروائی کیلئے با اختیار ہوں گے۔
مزید پڑھیں: کراچی کے رہائشی علاقوں میں قائم غیر قانونی صنعتیں ختم کرنے کا فیصلہ